Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

43 - 607
۲۷۔ اِنَّ الْمُصَّدِّقِیْنَ وَالْمُصَّدِّقٰتِ وَاَقْرَضُوْا اللّٰہَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعَفُ لَھُمْ وَلَھُمْ اَجْرٌ کَرِیْمٌ o (الحدید : ع ۲)


 بے شک صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں، اور (یہ صدقہ دینے والے) اللہ کو قرضۂ حسنہ دے رہے 
ہیں، ان کا ثواب بڑھایا جائے گا اور ان کے لیے نفیس اجر ہے۔
فائدہ: یعنی جو لوگ صدقہ کرتے ہیں وہ حقیقت میں اللہ کو قرض دیتے ہیں، اس لیے کہ یہ بھی قرض کی طرح سے صدقہ دینے والوں کو واپس ملتا ہے۔ پس یہ بہت زیادہ معاوضہ اور بدلہ، لے کر ایسے وقت میں واپس ہوگا جو وقت صدقہ کرنے والے کی سخت حاجت اور سخت ضرورت اور سخت مجبوری کا ہوگا۔ لوگ شادیوں کے واسطے اور سفروں کے واسطے اور دوسری ضرورتوں کے واسطے تھوڑا تھوڑا جمع کرکے رکھتے ہیں کہ فلاں ضرورت کا وقت آرہا ہے ، اولاد کی شادی کرنا ہے، اس کے لیے ہر وقت فکر میں لگے رہتے ہیں اور جو گنجایش ملے کچھ نہ کچھ کپڑا زیور وغیرہ خرید کر ڈالتے رہتے ہیں کہ اُس وقت دِقت نہ ہو۔ آخرت کا وقت تو ایسی سخت حاجت اور ضرورت کا ہے کہ اس وقت نہ کسی سے خریدا جاسکتا ہے، نہ قرض لیا جاسکتا ہے، نہ بھیک مانگی جاسکتی ہے۔ ایسے اہم اور کٹھن وقت کے واسطے تو جتنا بھی زیادہ سے زیادہ ممکن ہو، جمع کرتے رہنا نہایت ہی دور اندیشی اور کارآمد بات ہے۔ تھوڑا تھوڑا جمع کرتے رہنا یہاں تو معلوم بھی نہ ہوگا اور وہاں وہ پہاڑوں کے برابر ملے گا۔
۲۸۔ وَالَّذِیْنَ تَبَوَّؤُا الدَّارَ وَالْاِیْمَانَ مِنْ قَبْلِھِمْ یُحِبُّوْنَ مَنْ ھَاجَرَ اِلَیْھِمْ وَلَا یَجِدُوْنَ فِیْ صُدُوْرِھِمْ حَاجَۃً مِّمَّآ اُوْتُوْا وَیُؤْثِرُوْنَ عَلٰی اَنْفُسِھِمْ وَلَوْ کَانَ بِھِمْ خَصَاصَۃٌ ط وَمَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَo
(الحشر : ع ۱)


(اور اس میں ان لوگوں کابھی حق ہے) جو لوگ دار الاسلام میں (یعنی مدینہ منورہ میں پہلے سے رہتے تھے) اور ایمان میں ان (مہاجرین کے آنے) سے پہلے سے قرار پکڑے ہوئے ہیں (یعنی ان مہاجرین کے آنے سے پہلے ہی وہ ایمان لے آئے تھے  اور یہ ایسی خوبی کے لوگ ہیں کہ ) جو لوگ 
ان کے پاس ہجرت کرکے آتے ہیں ان سے یہ لوگ (یعنی انصار) محبت کرتے ہیں، اور مہاجرین کو جو کچھ ملتا ہے اس سے یہ اپنے دلوں میں کوئی غرض نہیں پاتے، (کہ اس کو  لینا چاہیں یا اس پر رشک کریں) اور ان مہاجرین کو اپنے اوپر ترجیح دیتے ہیں چاہے خود 
Flag Counter