Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

40 - 607
قرآن اور حدیث کے بتائے ہوئے بہترین اخلاق کو تلاش کرکے اپنانے کا جذبہ ہوتا، مگر ہمارے اخلاق اس قدر گرتے جا رہے ہیں، بلکہ گر چکے ہیں کہ ان کو دیکھ کر غیر مسلموں کو اسلام سے نفرت ہوتی ہے۔ ان غریبوں کو یہ معلوم نہیں کہ اسلامی اخلاق پر آج کل مسلمان چل ہی نہیں رہے، وہ مسلمانوں کے جو اخلاق دیکھتے ہیں انہی کو اسلامی اخلاق سمجھتے ہیں۔  فَإِلٰی اللّٰہِ المُشْتَکیٰ۔
۲۳۔ وَفِیْ اَمْوَالِھِمْ حَقٌّ لِّلسَّآئِلِ وَالْمَحْرُوْمِ o  (الذاریات : ع ۱)


اور ان کے مالوں میں سوال کرنے والے کا اور (سوال نہ کرنے والے) نادار کا حق ہے۔
فائدہ: اوپر سے کامل ایمان والوں کی خاص صفتیں بیان ہو رہی ہیں، جن کے ذیل میں ان کی ایک خاص صفت یہ بھی ہے کہ وہ صدقات اتنے کثرت اورایسے اہتمام سے دیتے ہیں کہ گویا یہ ان کے ذمہ حق ہوگیا ہے۔ حضرت ابنِ عباس?  فرماتے ہیں کہ ان کے اموال میں حق ہے یعنی زکوٰۃ کے علاوہ، جس سے وہ صلہ رحمی کرتے ہیں اور مہمانوں کی دعوت کرتے ہیں اور محروم لوگوں کی اعانت کرتے ہیں۔ مجاہد  ؒ کہتے ہیں کہ اس سے زکوٰۃ کے علاوہ مراد ہے۔ ابراہیم  ؒ کہتے ہیں کہ وہ لوگ اپنے مالوں میں زکوٰۃ کے علاوہ اور بھی حق سمجھتے ہیں۔ ابنِ عباس? کہتے ہیں کہ محروم وہ پریشان حال ہے جو دنیا کا طالب ہو اور دنیا اس سے منہ پھیرتی ہو اور آدمیوں سے سوال نہ کرتا ہو۔ ایک اور حدیث میں ان سے نقل کیا گیا کہ محروم وہ ہے جس کا کوئی حصہ بیت المال میں نہ ہو۔
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ محروم وہ تنگی میں پڑا ہوا شخص ہے جس کی کمائی اس کو کافی نہ ہو۔ ابو قلابہ ؒکہتے ہیں کہ یمامہ میں ایک آدمی تھا۔ ایک مرتبہ سیلاب آیا اور اس کا سب کچھ مال و متاع بہا کرلے گیا۔ ایک صحابیؓ نے فرمایا کہ اس کو محروم کہتے ہیں، اس کی اعانت کی جائے۔ حضرت ابوہریرہؓ حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ مسکین وہ شخص نہیں ہے جس کو ایک ایک لقمہ دربدر پھراتا ہے، یعنی دروازوں سے بھیک مانگتا ہے۔ اصل مسکین وہ ہے جس کے پاس نہ خود اتنا مال ہو جو اس کی حاجت کو پورا کرے اور نہ لوگوں کو اس کا حال معلوم ہو کہ اس کی اعانت کی جائے، یہی شخص دراصل محروم ہے۔
حضرت فاطمہ بنت قیسؓ نے حضورِ اقدسﷺ سے اس آیتِ شریفہ کے متعلق سوال کیا تو حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مال میں زکوٰۃ کے علاوہ اور بھی حق ہے۔ (دُرِّمنثور) یہ حدیث اسی فصل کی احادیث میں نمبر (۱۶) پر آئے گی۔ اس کے بعد حضورِ اقدسﷺ نے یہ آیتِ شریفہ پڑھی { لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ} (البقرۃ : ع ۲۲)اس آیتِ شریفہ کا کچھ حصہ 
Flag Counter