Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

34 - 607
اس تہمت کو شائع کیا تھا۔ اس واقعہ کو شہرت دینے والوں میں حضرت مسطح ؓ ایک صحابی بھی تھے جو حضرت ابوبکر صدیقؓکے رشتہ دار تھے اور حضرت ابوبکر ؓ ان کی خبر گیری اور اعانت فرمایا کرتے تھے۔
اس تہمت کے قصہ میں ان کی شرکت سے حضرت ابو بکر ؓ کو رنج ہوا اور ہونا بھی چاہیے تھا کہ انھوں نے اپنے ہو کر بے تحقیق اس بات کو پھیلایا۔ اس رنج میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے قسم کھالی کہ مسطح ؓ کی اعانت نہ کریں گے، اس پر یہ آیتِ شریفہ نازل ہوئی جو اوپر لکھی گئی۔ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت صدیقِ اکبرؓ کے علاوہ بعض دوسرے صحابہ? نے بھی ایسے لوگوں کی اعانت سے ہاتھ کھینچ لیا تھا جنہوں نے اس تہمت کے واقعہ میں زیادہ حصہ لیا تھا۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ مسطح ؓ نے اس میں بہت زیادہ حصہ لیا اور حضرت ابوبکر ؓ کے رشتہ دار تھے، انھیں کی پرورش میں رہتے تھے۔ جب براء ت نازل ہوئی تو حضرت ابوبکرؓنے قسم کھالی کہ ان پر خرچ نہ کریں گے، اس پر یہ آیت {وَلَا یَاْتَلِ} نازل ہوئی اور آیتِ شریفہ کے نازل ہونے کے بعد حضرت ابو بکر ؓ نے ان کو اپنی پرورش میں پھر لے لیا۔
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ اس آیتِ شریفہ کے بعد حضرت ابوبکرؓ نے جتنا پہلے سے خرچ کرتے تھے اس کا دوچند کر دیا۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ دو یتیم تھے جو حضرت ابو بکر ؓ کی پرورش میں تھے، جن میں سے ایک مسطحؓ تھے۔ حضرت ابوبکرؓ نے دونوں کا نفقہ بند کرنے کی قسم کھالی تھی۔ حضرت ابنِ عباس? فرماتے ہیں کہ صحابہ?  میں کئی آدمی ایسے تھے جنہوں نے حضرت عائشہؓ کے اوپر بہتان میں حصہ لیا، جس کی وجہ سے بہت سے صحا بہ کرام? جن میں حضرت ابوبکرؓ بھی ہیں، ایسے تھے کہ جنہوں نے قسم کھالی تھی کہ جن لوگوں نے اس بہتان کی اشاعت میں حصہ لیا ان پر خرچ نہ کریں گے۔ اس پر یہ آیتِ شریفہ نازل ہوئی کہ بزرگی والے اور وسعت والے حضرات اس کی قسم نہ کھائیں کہ وہ صلہ رحمی نہ کریں گے اور جس طرح پہلے خرچ کرتے تھے اسی طرح خرچ نہ کریں گے۔ (دُرِّمنثور) کس قدر مجاہدۂ عظیم ہے کہ ایک شخص کسی کی بیٹی کی آبروریزی میں جھوٹی باتیں کہتا پھرے اور پھر وہ اس کی اعانت اسی طرح کرے جس طرح پہلے سے کرتا تھا، بلکہ اس سے  بھی دو چند کردے۔
۱۹۔ تَتَجَافٰی جُنُوْبُھُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ خَوْفًا وَّطَمَعًاز وَّمِمَّا رَزَقْنٰـھُمْ یُنْفِقُوْنَ o  فلَاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ  مَّا اُخْفِیَ لَھُمْ مِّنْ قُرَّۃِ اَعْیُنٍط جَزَائً م بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ o  (السجدۃ : ع ۲)


رات کو ان کے پہلوبستروں سے علیحدہ رہتے ہیں اس طرح کہ وہ لوگ اپنے ربّ کو  (عذاب کے) خوف سے اور (ثواب کی)  امید میں پکارتے رہتے ہیں، اور ہماری دی ہوئی چیزوں سے خرچ کرتے رہتے ہیں۔ 
Flag Counter