Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

339 - 607
۱۱۔ وَتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ ط اِنَّہٗ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ o (الأنفال :ع۸)
آپ اللہ پر توکل کیجیے، بے شک وہ سننے والا ہے، جاننے والا ہے (لوگوں کی پکار کو بھی سنتا ہے اور ان کے احوال سے بھی بخوبی واقف ہے)۔
۱۲۔ وَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنْبِہٖ اَوْ قَاعِدًا اَوْ قَائِمًاج فَلَمَّا کَشَفْنَا عَنْہُ ضُرَّہٗ مَرَّ کَاَنْ لَّمْ یَدْعُنَا اِلٰی ضُرٍّ مَّسَّہٗ ط (یونس:ع ۲)
جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہم کو پکارنے لگتا ہے، لیٹے بھی،بیٹھے بھی، کھڑے بھی۔پھر جب ہم (اس کی آہ وزاری سے) وہ تکلیف ہٹا دیتے ہیں تو پھر وہ (ہم سے ایسا بے تعلق) ہو جاتا ہے گویا ہم کو کسی تکلیف کے لیے پکار ا ہی نہ تھا (یہ بڑی حماقت ہے)۔
۱۳۔ قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَالاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَمَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَمَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ ط فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ ج فَقُلْ اَفلَاَ تَتَّقُوْنَ o (یونس : ع ۴)
آپ ان سے پوچھیں وہ کون ہے جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ یا وہ کون ہے جو تمہارے کانوں اور آنکھوں کا مالک ہے؟ اور وہ کون ہے جو زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے پیدا کرتا ہے؟ اور وہ کون ہے جو سارے کاموں کی تدبیر کرتا ہے؟ پس لامحالہ یہی کہیںگے کہ یہ سب کام اللہ ہی کرتا ہے۔ پھر آپ ان سے کہیے کہ تم پھر اس سے کیوں نہیں ڈرتے؟ (دوسروں سے کیوں ڈرتے ہو؟)
۱۴۔ وَقَالَ مُوْسٰی یٰـقَوْمِ اِنْ کُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰہِ فَعَلَیْہِ تَوَکَّلُوْا اِنْ کُنْتُمْ مُّسْلِمِیْنَ o فَقَالُوْا عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا (یونس : ع ۹)
اور موسیٰ ( ؑ نے اپنی قوم سے) فرمایا کہ اے میری قوم! اگر تم (سچے دل سے) اللہ پرایمان رکھتے ہو تو اس پر توکل کرو اگر تم مسلمان ہو۔ پس ان لوگوں نے (جواب میں) کہا کہ ہم نے اللہ پر ہی توکل کیا۔
۱۵۔ وَاِنْ یَّمْسَسْکَ اللّٰہُ بِضُرٍّ فَلاَ کَاشِفَ لَہٗ اِلاَّ ھُوَ ج وَاِنْ یُّرِدْکَ بِخَیْرٍ فَلاَ رَآدَّ لِفَضْلِہٖ ط یُصِیْبُ بِہٖ مَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہٖ ط وَھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ o  (یونس : ع ۱۱)
اگر تم کو اللہ تعالیٰ تکلیف پہنچائے تو بجز اس کے کوئی اس کا دُور کرنے والا نہیں۔ اور اگر وہ کوئی راحت پہنچانا چاہے تو اس کے فضل کا کوئی ہٹانے والا نہیں، وہ اپنا فضل جس کو چاہے پہنچادے۔ وہ بڑی مغفرت والا، بڑی رحمت والا ہے۔
۱۶۔ وَمَا مِنْ دَآبَّۃٍ فِی الْاَرْضِ اِلاَّ عَلَی اللّٰہِ رِزْقُھَا (ھود : ع۱)
اور کوئی جاندار زمین پر چلنے والا ایسا نہیں ہے جس کی روزی اللہ تعالیٰ کے ذمہ نہ ہو۔ (پس اسی سے روزی طلب کرنا چاہیے)
۱۷۔ قُلْ ھُوَ رَبِّیْ لَآ اِلٰـہَ اِلاَّ ھُوَ ج عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَاِلَیْہِ مَتَابِ o (الرعد:ع ۴)

Flag Counter