Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

329 - 607
اور قیامت کے دن کے حساب کی سختی سے ڈرتے ہیں۔ اور یہی لوگ ہیں جو اپنے ربّ کی خوشنودی کی خاطر (مصیبتوں پر) صبر کرتے ہیں، اور نماز کو قائم رکھتے ہیں، اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا ہے اس سے مخفی طور پر بھی اور علانیہ بھی خرچ کرتے ہیں، اور برائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں (یعنی کوئی ان کے ساتھ بدسلوکی کرے تو یہ پھر بھی اس کے ساتھ حسنِ سلوک کرتے ہیں)، یہی لوگ ہیں جن کے لیے پچھلا گھر ہے۔ یعنی ہمیشہ رہنے والی جنتیں جس میں یہ لوگ داخل ہوں گے، اور(ان کے ساتھ) ان کے ماں باپ اور بیویوں اور اولاد میں جو (جنت میں داخل ہونے کے) لائق ہوں گے (یعنی مؤمن ہوںگے اگرچہ وہ اعمال اوردرجوں کے اعتبار سے ان کے برابر نہ ہوں، داخل ہوں گے) اور فرشتے ان لوگوںکے پاس جنت کے ہر دروازے سے حاضر ہوکر سلام کریںگے (یا سلامتی کی بشارت دیں گے کہ تم ہر آفت سے اب محفوظ رہو گے یہ سب کچھ) اس وجہ سے ہے کہ تم نے صبر کیاتھا (اور دین پر مضبوط قائم رہے تھے) پس کیا ہی اچھا ہے پچھلا گھر۔
فائدہ: حضرت ابنِ عباس? فرماتے ہیں کہ جنت میں سب سے ادنیٰ درجہ کا آدمی جوہوگا اس کو ایک محل صاف شفاف موتی کا ملے گا جس میں ستّر ہزار کمرے ہوںگے اور ہر کمرہ میں ستّر ہزار دروازے ہوں گے اور ہر دروازے سے ستّر ہزار فرشتے سلام کرنے کے لیے آئیں گے۔
۱۶۔ وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسیٰ بِاٰیٰتِنَآ اَنْ اَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ لا وَذَکِّرْھُمْ بِاَیّٰمِ اللّٰہِ ط اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَاتٍ لِّکُلِّ صَبَّارٍ شَکُوْرٍ o (إبراھیم : ع۱)
اور ہم نے موسیٰ( ؑ) کو اپنی نشانیاں دے کربھیجا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال کر لائو۔ اور ان کو اللہ تعالیٰ کے معاملات یاد دلائو (کہ جن پر انعام ہوا تو کیساکیسا ہوا، عذاب ہوا توکیسا سخت ہوا)۔ بے شک ان معاملات میں عبرتیں ہیں ہر صبر کرنے والے کے لیے اور ہر شکر کرنے والے کے لیے (کہ اللہ کی نعمتوں پرشکر کرے اور مصیبتوں پرصبر کرے کہ صبر وشکر دونوں اس کے یہاں مطلوب اور مرغوب ہیں)۔
۱۷۔ وَالَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا فِیْ اللّٰہِ مِنْ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّھُمْ فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃً ط  وَ لَاَجْرُ الْاٰخِرَۃِ اَکْبَرُ م لَوْکَانُوْا یَعْلَمُوْنَ o الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ o (النحل : ع ۶)
 اور جن لوگوں نے اللہ کے واسطے اپنا وطن چھوڑدیا، (یعنی ہجرت کرکے دوسری جگہ چلے گئے) بعد اس کے کہ ان پر (کفار کی طرف سے) ظلم کیا گیا تھا، ہم ان کو دنیا میں ضرور اچھا ٹھکانا دیں گے اور آخرت کا ثواب (اس دنیا کے ٹھکانے سے بھی) بہت بڑھا ہوا ہے، کاش! ان لوگوں کو (اس کی خوبیوں کی اور بڑائی کی) خبر ہوتی۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے (اپنی مصیبتوں پر) صبرکیا اور یہ لوگ اپنے اللہ پر توکل کرتے ہیں (گھر چھوڑتے وقت یہ نہیں سوچتے کہ دارالاسلام میں جاکر کھانے پینے کی کیا صورت ہوگی)۔
Flag Counter