Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

326 - 607
پیش آتی تو نماز کی طرف متوجہ ہو جاتے۔
حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ پہلے اَنبیا ؑ کو جب بھی کوئی مشکل پیش آتی تو وہ نماز میں مشغول ہوتے۔ حضرت ابنِ عباس ? ایک مرتبہ سفر میں جا رہے تھے۔ راستہ میں اپنے بیٹے کے انتقال کی خبر سنی۔ سواری سے اترے، دو رکعت نماز پڑھی اور إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہی حکم دیا ہے۔ پھر یہ آیت { وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ} پڑھی۔
حضرت عبادہ ؓ کے جب انتقال کا وقت قریب ہوا تو فرمایا کہ میں تم میں سے ہر شخص کو اس سے روکتا ہوں کہ کوئی مجھے روئے۔ اور جب میری جان نکل جائے تو ہر شخص بہت اچھی طرح وضو کرے اور مسجد میں جاکر دورکعت نماز پڑھے، پھر میرے لیے اور اپنے لیے دعائے مغفرت کرے، اور پھر جلدی ہی مجھے دفن کر دینا۔ (دُرِّمنثور)
۲۔ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ (البقرۃ : ع۱۹)
اے ایمان والو! (مصیبتوں میں) صبر اور نماز کے ساتھ مدد حاصل کرو۔
۳۔ وَالصّٰبِرِیْنَ فِی الْبَاْسَآئِ وَالضَّرَّآئِ الآیۃ (البقرۃ : ع ۲۲)
اور صبر کرنے والے تنگ دستی میں اور بیماری میں اور خوف وقتال کے وقت۔
یہ آیتِ شریفہ پہلی فصل کے نمبر (۲) پر پوری گزر چکی ہے۔
۴۔ وَاللّٰہُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ o (البقرۃ : ع۳۳)
اور اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
اس مضمون کی آیت قرآنِ پاک میں بہت جگہ نازل ہوئی۔ بار بار اللہ تعالیٰ شا نہٗ یہ مژدہ اور تسلی فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔
۵۔ اَلصّٰبِرِیْنَ وَالصّٰدِقِیْنَ (آل عمران : ع ۲)
یہ آیتِ شریفہ اسی فصل کے نمبر( ۱ ) پرپوری گزر چکی۔
۶۔ وَاِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا لَایَضُرُّکُمْ کَیْدُھُمْ شَیْئًا (آل عمران : ع ۱۲)
اگر تم صبر کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو تو ان (کافروں) کا کوئی مکرتم کو ذرا سا بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
۷۔ اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ وَلَمَّا یَعْلَمِ اللّٰہُ الَّذِیْنَ جَاھَدُوْا مِنْکُمْ وَیَعْلَمَ الصّٰبِرِیْنَ o (آل عمران : ع ۱۴)
کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ جنت میں داخل ہو جائو گے،حالاںکہ اللہ تعالیٰ نے ابھی تک نہیں جانا (یعنی ابھی تک امتحان نہیں 
Flag Counter