Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

325 - 607
عظمیٰ بن جاتا ہے۔ حق تعالیٰ شا نہٗ نے اپنے پاک کلام میں اس کی طرف بھی مجملًا اور مفصلًا بہت جگہ تنبیہ فرمائی ہے کہ یہ دنیا سخت ابتلا اور امتحان کی جگہ ہے، اور کئی کئی مضمونوں میںامتحان ہوتا ہے ۔ کبھی مال کی اِفراط سے کہ اس کو کس طرح کمایا اور کس طرح خرچ کیا جا رہا ہے، اور کبھی فقروفاقہ سے کہ اس کا کس طرح استقبال کیا جا رہا ہے، جزع و فزع سے یا صبرو صلوٰۃ سے؟ اسی لیے بار بار صبرو صلوٰۃ اور اللہ کی طرف رجوع کی ترغیبیں دی جاتی ہیں، اور اس پر تنبیہ کی جاتی ہے کہ تم آج کل زیرِ امتحان ہو ایسا نہ ہو کہ اس امتحان میں فیل ہو جائو۔ نمونہ کے طور پر چند آیات کی طرف اشارہ کرتا ہوں۔
۱۔ وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ ط (البقرۃ : ع۵)
اور مدد حاصل کرو صبر کے ساتھ اور نماز کے ساتھ۔
حضرت قتادہ ؒکہتے ہیں کہ یہ دونوں چیزیں اللہ کی طرف سے مدد ہیں ان سے مدد لو۔ حضرت ابنِ عباس? فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ حضورﷺ کے ساتھ سواری پر سوار تھا، حضورﷺ نے فرمایا: لڑکے! میں تجھے چند باتیں بتاتا ہوں،تجھے حق تعالیٰ شا نہٗ ان سے نفع دیں گے۔ میں نے عرض کیا: ضرور بتائیں۔ ارشاد فرمایا کہ اللہ کی حفاظت کر ( یعنی اس کے حقوق ادا کر) اللہ تعالیٰ شا نہٗ تیری حفاظت فرمائیں گے۔ اللہ تعالیٰ ( کے حقوق) کی حفاظت کر تو اس کو (ہر وقت اپنی مدد کے لیے) سامنے پائے گا۔ ثروت کی حالت میں اللہ تعالیٰ شانہٗ کو پہچان لے (یعنی یاد کرلے) وہ تجھے مصیبت کے اوقات میں پہچانے گا (مدد کرے گا)۔ اوریہ اچھی طرح جان لے کہ جو کچھ بھی مصیبت تجھے پہنچی ہے وہ ہرگز تجھ سے چوکنے والی نہ تھی اور جو نہیں پہنچی وہ کبھی بھی پہنچنے والی نہ تھی۔ اگر ساری مخلوق سب کی سب مل کر اس کی کوشش کریں کہ وہ تجھے کچھ دیں اور اللہ تعالیٰ شا نہٗ اس کا ارادہ نہ کریں تو وہ سب کے سب ہرگزاس پر قادر نہیںہوسکتے کہ تجھے کچھ دے دیں۔ اوراگر وہ سب کے سب مل کر تجھ سے کسی مصیبت کو ہٹانا چاہیں اور اللہ تعالیٰ شا نہٗ نہ چاہے تووہ کبھی بھی اس مصیبت کو نہیں ہٹا سکتے۔ تقدیر کا قلم ہر اس چیز کو لکھ چکا ہے جو قیامت تک ہونے والی ہے۔ جب توکچھ مانگے تو صرف اللہ ہی سے مانگ اور جب مدد چاہے تو صرف اللہ ہی سے مدد چاہ اور جب بھروسہ کرے توصرف اللہ ہی پر بھروسہ کر۔ ایمان و یقین اور شکر کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے لیے عمل کر، اور یہ خوب جان لے کہ ناگوار چیزوں پر صبر بہت بہتر چیز ہے اور اللہ کی مدد صبر کے ساتھ ہے۔ اور مصیبت کے ساتھ راحت ہے اور تنگ دستی کے ساتھ فراخ دستی ہے۔ یعنی جب کوئی تکلیف پہنچے تو سمجھ لو کہ اب کوئی راحت بھی ملنے والی ہے اور جب تنگی ہو تو سمجھو کہ اب فراخی بھی ہونے والی ہے۔
ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص بھوکا ہو یا محتاج ہو اور اپنی حاجت کو لوگوں سے چھپائے تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے کہ اس کو ایک سال کی روزی حلال طریقہ سے عطا فرمائیں گے۔ حضرت حذیفہؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ کو جب بھی کوئی اہم چیز 
Flag Counter