Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

32 - 607
درجہ کا ہوتا ہے وہ زبان سے لبیک کہتے ہوئے اس سے ڈرتے ہیں کہ کہیں یہ مردود نہ ہو جائے۔
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں: یارسول اللہ! {وَالَّذِیْنَ یُؤْتُوْنَ} الآیۃ  یہ آیتِ شریفہ ان لوگوںکے بارہ میں ہے کہ ایک آدمی چوری کرتا ہے، زنا کرتا ہے، شراب پیتا ہے اور دوسرے گناہ کرتا ہے، اور اس بات سے ڈرتا ہے کہ اس کو اللہ کی طرف رجوع کرنا ہے۔ (یعنی اس کو اپنے گناہوں کی وجہ سے حق تعالیٰ شا نہٗ کے حضور میں پیش ہونے کا ڈر ہوتا ہے کہ وہاں جا کر کیا منہ دکھائے گا) حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: نہیں،بلکہ یہ وہ لوگ ہیں کہ ایک آدمی روزہ رکھتا ہے، صدقہ دیتا ہے، نماز پڑھتا ہے اور وہ اس کے باوجود اس سے ڈرتا ہے کہ وہ قبول نہ ہو۔
دوسری حدیث میں ہے حضرت عائشہؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ وہ لوگ ہیں جو خطائیں کرتے ہیں، گناہ کرتے ہیں اور وہ ڈرتے ہیں۔ حضورﷺنے ارشاد فرمایا: نہیں، بلکہ وہ لوگ ہیں جو نمازیں پڑھتے ہیں، روزے رکھتے ہیں، صدقے دیتے ہیں اور ان کے دل ڈرتے رہتے ہیں۔ حضرت ابنِ عباس? سے نقل کیا گیا کہ وہ لوگ اعمال کرتے ہیں ڈرتے ہوئے۔ سعید بن جبیر ؒ فرماتے ہیں کہ وہ صدقات دیتے ہیں اور قیامت میں اللہ کے سامنے کھڑے ہونے سے اور حساب کی سختی سے ڈرتے ہیں۔ حضرت حسن بصری ؒ سے نقل کیا گیا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو نیک عمل کرتے ہیں اور اس سے ڈرتے ہیں کہ کہیں ان اعمال کی وجہ سے بھی عذاب سے نجات نہ ملے۔ (دُرِّ منثور)
حضرت زین العابدین علی بن حسین? جب وضو کرتے تو چہرہ کا رنگ زرد ہو جاتا اور جب نماز کو کھڑے ہوتے تو بدن پر کپکپی آجاتی۔ کسی نے اس کی وجہ پوچھی تو ارشاد فرمایا: جانتے بھی ہو کس کے سامنے کھڑا ہوتا ہوں۔ (روض الریاحین) ’’فضائلِ نماز‘‘ میں متعدد واقعات اس قسم کے ذکر کیے گئے اور ’’حکایاتِ صحابہ‘‘ کا ایک باب مستقل اللہ تعالیٰ شا نہٗ سے ڈرنے والوں کے بیان میں ہے۔
۱۸۔ وَلَا یَاْتَلِ اُولُوْا الْفَضْلِ مِنْکُمْ وَالسَّعَۃِ اَنْ یُّؤْتُوْا اُولِی الْقُرْبٰی وَالْمَسٰکِیْنَ وَالْمُھٰجِرِیْنَ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِص وَلْیَعْفُوْا وَلْیَصْفَحُوْط اَلَا تُحِبُّوْنَ اَنْ یَّغْفِرَ اللّٰہُ لَکُمْط وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ o  (النور : ع ۳)


اور جو لوگ تم میں (دین کے اعتبار سے) بزرگی والے اور (دنیا کے اعتبار سے) وسعت والے ہیں وہ اس بات کی قسم نہ کھائیں کہ وہ اہلِ قرابت کو اورمساکین کو اور اللہ کی راہ میں ہجرت کرنے والوں کو نہ دیں گے، اور ان کو یہ چاہیے کہ وہ معاف کر دیں اور درگزر کر دیں۔ 
کیا تم یہ نہیں چاہتے کہ اللہ تعالیٰ تمہارے قصوروں کومعاف کردے؟ (پس تم بھی اپنے قصور واروں کو معاف کر دو) بے 
Flag Counter