Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

30 - 607

جو میرے خاص ایمان والے بندے ہیں ان سے کہہ دیجیے کہ وہ نماز کو قائم رکھیں اور ہمارے دیے ہوئے رزق سے خرچ کرتے رہیں پوشیدہ طور سے بھی اور اعلانیہ بھی، 
ایسے دن کے آنے سے پہلے جس میں نہ خریدو فروخت ہوگی نہ دوستی ہوگی۔
فائدہ: ’’پوشیدہ طور سے بھی اور علانیہ بھی‘‘ یعنی جس وقت جس قسم کا صدقہ مناسب ہو کہ حالات کے اعتبار سے دونوں قسموں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور ہوسکتا ہے کہ مطلب یہ ہو کہ فرض صدقات بھی جن کا علانیہ ادا کرنا اَولیٰ ہے اور نوافل بھی جن کا اِخفا اَولیٰ ہے جیسا کہ آیتِ شریفہ نمبر (۹) کے ذیل میں گزرا۔ اور’’ اس دن‘‘ سے مراد قیامت کا دن ہے جیسا کہ آیتِ شریفہ نمبر(۶) میں گزرا۔ اور’’ نماز کوقائم رکھنا‘‘ سب سے پہلی آیتِ شریفہ میں گزر چکا ہے۔
حضرت جابر ؓفرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضورِ اقدسﷺنے خطبہ پڑھا۔ اس میں فرمایا: لوگو! مرنے سے پہلے پہلے توبہ کرلو (ایسا نہ ہو کہ موت آجائے اور توبہ رہ جائے) اور مشاغل کی کثرت سے پہلے پہلے نیک اعمال کرلو (ایسا نہ ہو کہ پھر مشغلوں کی کثرت سے وقت نہ ملے)، اور اپنا اور اپنے ربّ کا تعلق مضبوط کرلو اس کی یاد کی کثرت کے ساتھ ،اور مخفی اور علانیہ صدقہ کی کثرت کے ذریعہ سے کہ اس کی وجہ سے تمہیں رزق بھی دیا جائے گا، تمہاری مدد بھی ہوگی، تمہاری شکستہ حالی بھی دور ہوگی۔ (الترغیب والترہیب)
۱۶۔ وَبَشِّرِالْمُخْبِتِیْنَo الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُھُمْ وَالصّٰبِرِیْنَ عَلٰی مَا اَصَابَھُمْ وَالْمُقِیْمِی الصَّلٰوۃلا وَمِمَّا رَزَقْنٰـھُمْ یُنْفِقُوْنَ o
( الحج :ع ۵)


آپ خوش خبری دیجیے ان عاجزی کرنے والے مسلمانوں کو جو ایسے ہیں کہ جب ان کے سامنے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جو مصیبتیں ان پر پڑتی ہیں ان پر صبر کرتے ہیں اور نماز کو قائم رکھنے 
والے ہیں اور جو ہم نے ان کو دیا ہے اس سے خرچ کرتے ہیں۔
فائدہ: ’’مخبتین‘‘جس کا ترجمہ عاجزی کرنے والوں کا لکھا گیا ہے، اس کے ترجمہ میں علما کے کئی قول ہیں۔ اس کا اصل ترجمہ پستی کی طرف جانے والوں کا ہے۔ بعض علما نے اس کا ترجمہ احکامِ الٰہیہ کے سامنے گردن جھکا دینے والوں کا کیا ہے کہ وہ بھی گردن کو نیچے کی طرف لے جاتے ہیں۔ بعض نے تواضع کرنے والوں کا کیا ہے کہ وہ تو گردن جھکانے والے ہر وقت 
Flag Counter