Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

29 - 607
آنسو بہنے لگیں اس وقت کی دعا مقبول ہوتی ہے ۔حضرت سدی ؒ فرماتے ہیں کہ ’’جب ان کے سامنے اللہ کا ذکرآجائے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص کسی پر ظلم کا ارادہ کرے یا کسی اور گناہ کا قصد کرے، اور اس سے کہا جائے کہ اللہ سے ڈر، تو اس کے دل میں اللہ کا خوف پیدا ہو جائے۔
حارث بن مالک انصاریؓ ایک صحابی ہیں۔ ایک مرتبہ حضورﷺکی خدمت میں حاضر تھے۔ حضورﷺ نے دریافت فرمایا: حارث کیا حال ہے؟ عرض کیا : یا رسول اللہ! میں بے شک سچا مؤمن بن گیا۔ حضور ﷺنے فرمایا کہ سوچ کر کہو، کیا کہتے ہو؟ ہر چیز کی ایک حقیقت ہوتی ہے تمہارے ایمان کی کیا حقیقت ہے؟ (یعنی تم نے کس بات کی وجہ سے یہ طے کرلیا کہ میں سچا مؤمن بن گیا) عرض کیا کہ میں نے اپنے نفس کو دنیا سے پھیر لیا، رات کو جاگتا ہوں دن کو پیاسا رہتا ہوں، (یعنی روزہ رکھتا ہوں) اور جنت والوں کی آپس کی ملاقاتوں کا منظر میری آنکھوں کے سامنے رہتا ہے، اور جہنم والوں کے شور و شغب اور واویلا کا نظارہ بھی آنکھوں کے سامنے ہے۔ (یعنی دوزخ جنت کا تصور ہر وقت رہتا ہے) حضور ﷺ نے فرمایا: حارث!    بے شک تم نے دنیا سے اپنے نفس کو پھیر لیا، اس کو مضبوط پکڑے رہو۔ تین مرتبہ حضورﷺ نے یہی فرمایا۔ (دُرِّمثنور) اور ظاہر بات ہے کہ جس شخص کے سامنے ہر وقت دوزخ اور جنت کا منظر رہے گا وہ دنیا میں کہاں پھنس سکتا ہے۔
۱۴۔ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَیْئٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ یُوَفَّ اِلَیْکُمْ وَاَنْتُمْ لاََتُظْلَمُوْنَo 
(الأنفال: ع ۸)


اور جو کچھ تم اللہ کے راستہ میں خرچ کرو گے اس کا ثواب تم کو پورا پورا دیا جائے گا اور تم پر کسی قسم کا ظلم نہ کیا جائے گا۔
فائدہ: جن آیات اور احادیث میں ثواب بڑھا کر ملنے کا بیان ہے وہ اس کے منافی نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان اعمال میں کسی قسم کی کمی نہیں ہوگی۔ باقی ثواب کی مقدار کیا ہوگی، وہ موقع کی ضرورت ،خرچ کرنے والے کی نیت اور حالات کے اعتبار سے جتنی بھی بڑھ جائے۔ یہ تو آخرت کے اعتبار سے ہے، اور بسا اوقات دنیا میں بھی اس کا پورا بدل ملتا ہے جیسا کہ دوسری آیات اور احادیث سے اس کی تائید ہوتی ہے، جیسا کہ آیات کے ذیل میں نمبر(۲۰) پر اور احادیث کے ذیل میں نمبر(۸) پر آرہا ہے۔ اور اس لحاظ سے اگر اس آیتِ شریفہ میں اس طرف اشارہ ہو تو بعید نہیں۔
۱۵۔ قُلْ لِّعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُقِیْمُوْا الصَّلٰوۃَ وَیُنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰـھُمْ سِرًّا وَّعَلاََنِیَۃً مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ یَوْمٌ لاَّ بَیْعٌ فِیْہِ وَلاََ خِلٰلٌo  (إبراہیم:ع ۵)
Flag Counter