Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

27 - 607
جائیں تو اس کے برابر ہوں۔ یہ تو چوڑائی ہے اور اس کی لمبائی کا حال اللہ ہی کو معلوم ہے ۔
حضرت انس ؓفرماتے ہیں کہ جنگِ بدر میں حضورِ اقدسﷺنے فرمایا کہ لوگو! ایسی جنت کی طرف بڑھو جس کی چوڑائی سارے آسمان اور زمین ہیں۔ حضرت عمیر بن حمام انصاریؓ نے (تعجب سے) عرض کیا: یارسول اللہ! ایسی جنت جس کی چوڑائی اتنی زیادہ ہے؟ حضور ؓ نے فرمایا: بے شک۔حضرت عمیرؓنے عرض کیا: واہ واہ! یارسول اللہﷺ ! خدا کی قسم! میں اس میں داخل ہونے والوں میں ضرور ہوں گا۔ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں ہاں، تم اس میں جانے والوں میں ہو۔ اس کے بعد حضرت عمیرؓنے چند کھجوریں اونٹ کے ہودج میں سے نکال کر کھانا شروع کیں، (کہ لڑنے کی طاقت پیدا ہو) پھر کہنے لگے کہ ان کھجوروں کے کھاچکنے کا انتظار تو بڑی لمبی زندگی ہے۔ یہ کہہ کر ان کو پھینک کر لڑائی کی جگہ چل دیے اور لڑتے لڑتے شہید ہوگئے۔ (دُرِّمنثور)
اس آیتِ شریفہ میں مؤمنین کی ایک خاص مدح اور تعریف یہ بھی ذکر کی گئی کہ غصہ کو پینے والے اور لوگوں کو معاف کرنے والے۔ یہ بڑی اونچی اور خاص صفت ہے۔ علما نے لکھا ہے کہ جب تیرے بھائی سے لغزش ہو جائے تو اس کے لیے ستّر عذر پیدا کر، اور پھر اپنے دل کو سمجھا کہ اس کے پاس اتنے عذر ہیں، اور جب تیرا دل ان کو قبول نہ کرے تو بجائے اس شخص کے اپنے دل کو ملامت کر کہ تجھ میں کس قدر قساوت اور سختی ہے کہ تیرا بھائی ستّر عذر کر رہا ہے اور تو ان کو قبول نہیں کرتا۔ اور اگر تیرا بھائی کوئی عذر کرے تو اس کو قبول کر، اس لیے کہ حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ جس شخص کے پاس کوئی عذر کرے اور وہ قبول نہ کرے تو اس پر اتنا گناہ ہوتا ہے جتنا چنگی کے محرِّر کو۔ حضورﷺنے مؤمن کی یہ صفت بتائی ہے کہ جلدی غصہ آجائے اور جلدی ہی زائل ہو جائے۔ یہ نہیں فرمایا کہ غصہ نہ آتا ہو، بلکہ یہ فرمایا کہ جلدی زائل ہو جاتا ہو۔
امام شافعی  ؒ کا ارشاد ہے کہ جس کو غصہ کی بات پر غصہ نہ آئے وہ گدھا ہے اور جو راضی کرنے پر راضی نہ ہو وہ شیطان ہے۔ اسی لیے حق تعالیٰ شا نہٗ نے غصہ کو پینے والے فرمایا، یہ نہیں فرمایا کہ ان کو غصہ نہ آتا ہو۔ (اِحیاء العلوم) 
حضورِ اقدسﷺکا ارشاد ہے کہ جو شخص ایسی حالت میں غصہ کو پی لے کہ اس کو پورا کرنے پر قادر ہو، تو حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو امن اور ایمان سے بھرپور کرتے ہیں۔ (دُرِّمنثور) یعنی مجبوری کا نام صبر تو ہر جگہ ہوتا ہے، کمال یہ ہے کہ قدرت کے باوجود صبر کرے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ آدمی غصہ کا گھونٹ پی ڈالے، اس سے زیادہ پسندیدہ کوئی گھونٹ اللہ کے نزدیک نہیں ہے۔ جو اس گھونٹ کو پی لے حق تعالیٰ شا نہٗ اس کے باطن کو ایمان سے بھر دیتے ہیں۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ جو شخص قدرت کے باوجود غصہ پی جائے، اللہ تعالیٰ قیامت میں ساری مخلوق کے سامنے اس کو بلا کر فرمائیں گے کہ 
Flag Counter