Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

267 - 607
فائدہ:  اس حدیث شریف سے عورتوں کے لیے بھی سونے کا پہننا ناجائز اور حرام معلوم ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے بعض علما نے اس کو ابتدائے اسلام پر محمول کیا ہے۔ اس لیے کہ سب علما کے نزدیک دوسری احادیث کی بناء پر عورتوں کے لیے سونے چاندی کا زیور جائز ہے، لیکن بعض علما نے اس حدیث کو اور اس جیسی دوسری احادیث کو زکوٰۃ ادا نہ کرنے پر محمول فرمایا ہے، اور بعض روایات سے اس کی تائید فرمائی ہے۔ چناںچہ خود حضرت اسماءؓ ہی کی روایت ہے کہ میں اور میری خالہ حضورِ اقدسﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں، اور ہمارے ہاتھوں میں سونے کے کنگن تھے۔ حضورﷺ نے دریافت فرمایا کہ ان کی زکوٰۃ اداکرتی ہو ؟ ہم نے عرض کر دیا کہ نہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم اس سے نہیں ڈرتیں کہ اللہ تمہیں آگ کے کنگن پہنائیں؟ ان کی زکوٰۃ ادا کیا کرو۔ (الترغیب والترہیب) یہ روایت اس مضمون میں صاف اور واضح ہے کہ جہنم کی آگ اس کے بدلہ میں پہننا اسی صورت میں ہے کہ ان کی زکوٰۃ ادا نہ کی جائے۔ عورتوں کو اس کا بہت خیال رکھنا چاہیے کہ جو زیور آج بدن کی زینت بن رہا ہے، وہ زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی صورت میں کل کو جہنم کی دہکتی ہوئی آگ بن کر بدن کا عذاب بنے گا۔
حضرت اسماءؓ کا یہ فرمانا کہ زکوٰۃ ادا نہیں کرتی، ممکن ہے اس وجہ سے ہو کہ ان کو اس وقت تک یہ مسئلہ معلوم نہ تھا۔ چناںچہ دوسری حدیث میں ان کا سوال کرنا اس کی دلیل ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس وقت تک وہ زیور کو عورت کی اصلی ضرورت میں سمجھتی ہوں، حالاںکہ زیور اصلی ضرورت میں نہیں ہے ایک زائد چیز ہے۔ اس مطلب کے موافق سونے کی کوئی تخصیص نہ ہوگی چاندی کا بھی یہی حکم ہے۔ چناںچہ ایک اور حدیث میں ہے: حضرت عائشہؓ  فرماتی ہیں کہ حضورﷺ تشریف لائے تو میرے ہاتھوں میںچاندی کے چھلے ملاحظہ فرمائے۔ ارشاد فرمایا کہ یہ کیا ہے؟ حضرت عائشہ ؓ نے عرض کیا کہ میں نے اس لیے بنوائے کہ آپ کے لیے اپنی زینت کروں۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ اس کی زکوٰۃ بھی دیتی ہو ؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: تجھ کو تو جہنم کی آگ کے لیے یہی کافی ہیں۔ (الترغیب والترہیب)
یہاں انکار کی ان دو وجہوں کے علاوہ جو پہلی حدیث میںگزریں، تیسری وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ چاندی کے چھلوں کا وزن عام طور سے اتناز یادہ نہیں ہوتا کہ وہ نصاب تک پہنچ جائے۔ اور حضورﷺ کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ ایک زیور کی مقدار اگرچہ اتنی نہ ہو، لیکن دوسرے زیور کے ساتھ ملا کر بھی نصاب کو پہنچ جائے تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ حضورِاقدسﷺکی خدمت میں ایک عورت حاضر ہوئیں۔ ان کے ساتھ ان کی بیٹی تھیں جن کے ہاتھ میں دو وزنی کنگن سونے کے تھے۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ ان کی زکوٰۃ ادا کرتی ہو ؟ انھوں نے عرض کیا کہ نہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ تمہیں اس بات سے خوشی ہے کہ حق تعالیٰ شا نہٗ ان کے بدلہ میں آگ کے دو کنگن تمہیں 
Flag Counter