Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

266 - 607
زکوٰۃ کا مال لے لے، تو یہ مال اس کے پاس جو اپنا اصلی مال پہلے سے تھا اس کو بھی ضائع کر دے گا۔ (مشکوٰۃ المصابیح) اس حدیثِ پاک سے ان لوگوں کو بہت ڈرتے رہنا چاہیے جو صاحبِ نصاب ہونے کے باوجود  لوگوں کی زکوٰتیں لیتے رہتے ہیں کہ یہ زکوٰۃ کا مال ان کے اصلی مال کو بھی فنا کر دے گا اور تھوڑے سے نفع کی خاطر بہت سا نقصان برداشت کرنا پڑ جائے گا۔ پھر چاہے چوروں کو گالیاں دیتے رہیں یا ظالموںکو بددعائیں دیتے رہیں، اپنی حرکت کی بدولت مال چلا ہی جائے گا اور ایسی حالت میں کہ وہ مستحق نہ تھا لینے کا گناہ سر پر رہے گا۔
۸۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ؓ قَالَ: مَنْ کَسَبَ طَیِّبًا خَبَّثَہٗ مَنْعُ الزَّکَاۃِ، وَمَنْ کَسَبَ خَبِیْثًا لَمْ تُطَیِّبْہُ الزَّکَاۃُ۔
رواہ الطبراني في الکبیر موقوفاً بإسناد منقطع، کذا في الترغیب۔


حضرت عبداللہ بن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ جو شخص طیب مال (حلال مال) کماوے، زکوٰۃ کا ادا نہ کرنا اس کو خبیث بنا دیتا ہے۔ اور جو شخص حرام کا مال کمائے، زکوٰۃ کا ادا کرنا اس کو پاک نہیں بناتا۔
فائدہ:  کتنی سخت وعید ہے کہ جس مال کو بڑی محنت جانفشانی سے جائز ناجائز کا اہتمام رکھتے ہوئے کمایا تھا، وہ ذرا سے بخل سے کہ اس کی زکوٰۃ کا اہتمام نہیں رکھا، سارا کا سارا اللہ تعالیٰ شانہٗ کے نزدیک خبیث بن گیا۔
ایک حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد وارد ہوا ہے کہ جو شخص حرام طریقہ سے مال کمائے اور پھر اس کو صدقہ کرے، اس کے لیے اس میں کوئی اجر نہیں ہے اور اس کا وبال اس پر ہے۔ (الترغیب والترہیب) یعنی حرام مال کمانے کا وبال سرپررہا اور اس صدقہ کا کوئی ثواب اس کو نہیں ہے۔
۹۔ عَنْ أَسمَائَ بِنْتِ یَزِیْدَ ؓ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ : قَالَ أَیُّمَا امْرَأَۃٍ تَقَلَّدَتْ قِلَادَۃً مِنْ ذَھَبٍ قُلِّدَتْ فِيْ عُنُقِھَا مِثْلَھَا مِنَ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَأَیُّمَا امْرَأَۃٍ جَعَلَتْ فِيْ أُذُنِھَا خُرْصًا مِنْ ذَھَبٍ جُعِلَ فِيْ أُذُنِھَا مِثْلُہٗ مِنَ النَّارِ۔
رواہ أبو داود والنسائي بإسناد جید،کذا في الترغیب۔


حضرت اسماء ؓ فرماتی ہیں کہ حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو عورت اپنے گلے میں سونے کا ہار ڈالے گی، اس کے گلے میں اسی طر ح کا آگ کا ہار قیامت کے دن ڈالا جائے گا۔ اور جو عورت اپنے کان میں سونے کی بالی ڈالے گی، اس کے کان میںاسی جیسی آگ کی بالی قیامت کے دن ڈالی جائے گی۔
Flag Counter