Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

262 - 607
سبب ہے۔ کسی کا دل چاہے تو اس میں دیکھ لے کہ اس میں حضورِ اقدسﷺ نے کیسے اہتمام سے اس پر متنبہ فرمایا کہ جب میری امت یہ حرکتیں کرنے لگے تو آفات اوربلائوں میں پھنس جائے گی۔ اس وقت سرخ آندھیاں، زمینوں میں دھنس جانا، صورتوں کا مسخ ہوجانا، اور زلزلوںکا آنا، آسمان سے پتھر برسنا، دشمنوں کا غلبہ اور مسلمان پراس کامسلط ہو جانا، طاعون اور قتل و غارت کا مسلط ہو جانا، بارش کا رک جانا، طوفان کا آجانا، دلوں کا مرعوب ہو جانا اور دلوں پر خوف کا مسلط ہو جانا، نیک لوگ دعائیں بھی کریں تو ان کی دعائوںکا بھی قبول نہ ہونا، یہ سب آفات حضورﷺ نے بتائیں۔ اور جس جس حرکت پر جو آفت مسلط ہوتی ہے اس کو حضورﷺ نے تقریباً چودہ سو برس پہلے سے بتا دیا، متنبہ کر دیا، اور ہم لوگ ان کے تجربے بھی کر رہے ہیں اور ایسے حرف بہ حرف یہ اشارات سامنے آرہے ہیں کہ ذرا بھی فرق نہیں ہو رہا ہے، کاش! ہم لوگ حضورﷺ جیسے شفیق کے ارشادات کی قدر کرتے، جو صرف مسلمانوں ہی کے لیے نہیں بلکہ ساری مخلوق کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے تھے۔ ان اصولوں پرعمل کرنا ساری ہی مخلوق کے لیے انتہائی فائدہ کی چیز ہے، مگر جب خود مسلمان اپنے اسلامی دعووں کے باوجود ان کی قدر نہ کریں تو دوسروں پر کیا الزام ہے اور دوسروں کو کیا خبر کہ اللہ کی مجسم رحمت نے دنیوی آفات سے بچنے کے بھی کیسے کیسے زریں اصول پر متنبہ فرمایا ہے؟ اب بھی اگر ان اصولوں کو اہتمام سے پکڑ لیا جائے تو دنیا کومصائب سے نجات مل جائے۔ مسلم حکیم ڈاکٹروں کا علاج غیر مسلم بھی کرتے ہیںاور غیر مسلموں کا علاج مسلم بھی کرتے ہیں۔ اگر اس حاذق حکیم کے نسخہ پر لوگ عمل کریں توکیسی راحت آرام سب کو مل جائے۔ 
اس جگہ مجھے زکوٰۃ کے متعلق دو ایک احادیث پرمتنبہ کرنا ہے کہ وہی اس جگہ مقصود ہے۔  حضرت ابنِ عمر? فرماتے ہیں: حضورﷺ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ اے مہاجرین کی جماعت! پانچ چیزیں ایسی ہیں کہ اگر تم ان میں مبتلا ہو جائو، اور میں اللہ سے پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ تم ان میںمبتلا ہو (تو بڑی آفات میں پھنس جائو)، ایک تو یہ ہے کہ فحش بدکاری جس قوم میں بھی کھلم کھلا علی الاعلان ہونے لگے توان میں ایسی نئی نئی بیماریاں پیدا ہوںگی جو پہلے کبھی سننے میں نہ آئی ہوں اور جو لوگ ناپ تول میں کمی کرنے لگیں گے ان پر قحط اور مشقت اور بادشاہ کا ظلم مسلط ہو جائے گا۔ اور جو قوم زکوٰۃ کو روک لے گی اس پر بارش روک دی جائے گی، اگر جانور نہ ہوں تو ایک قطرہ بھی بارش کا نہ ہو (جانور چوںکہ اللہ کی مخلوق ہیں اور بے قصور ہیں، ان کی وجہ سے تھوڑی بہت بارش ہوگی )۔ اورجو لوگ معاہدوں کی خلاف ورزی کریںگے، ان پر دوسری قوموں کا تسلط ہو جائے گا اور ان کے مال ومتاع کو لوٹ لیں گے۔ اور جو لوگ اللہ کے قانون کے خلاف حکم جاری کریںگے ان میں خانہ جنگی ہو جائے گی۔ (الترغیب والترہیب)
آج ہم لوگوں کو بڑے غور سے ان عیوب کو دیکھنا چاہیے کہ ان میں سے کون سا عیب ایسا ہے جس میں ہم مبتلا نہیں ہیں۔ 
Flag Counter