Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

238 - 607
کرو اور اپنے بیماروں کی صدقہ سے دواکیا کرو اور بلائوں کے نزول کو دعائوں سے دور کیا کرو۔ دعا اس بلا کو بھی زائل کر دیتی ہے جو نازل ہوگئی ہو اور اس بلا کو روک دیتی ہے جو ابھی تک نازل نہ ہوئی۔ جب اللہکسی قوم کا بقا چاہتے ہیں یا ان کی بڑھوتری چاہتے ہیں تو اس قوم میں گناہوں سے عفت اور جواںمردی یعنی (جود و بخشش) عطا فرماتے ہیں۔ اور جب کسی قوم کو ختم کرناچاہتے ہیں تواس میں خیانت پیدا کر دیتے ہیں۔ (کنز العمال)
۵۔ رُوِيَ عَنْ عَلْقَمَۃَ ؓ: أَنَّھُمْ أَتَوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ ، قَالَ: فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ ﷺ: إِنَّ تَمَامَ إِسْلَامِکُمْ أَنْ تُؤَدُّوْا زَکَاۃَ أَمْوَالِکُمْ۔ 
رواہ البزار کذا في الترغیب۔


حضرت علقمہؓ فرماتے ہیں کہ جب ہماری جماعت حضورﷺ  کی خدمت میں حاضر ہوئی تو حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے اسلام کی تکمیل اس میں ہے کہ مالوں کی زکوٰۃ اداکرو۔
فائدہ: اسلام کی تکمیل کا زکوٰۃ پر موقوف ہونا ظاہر ہے کہ جب زکوٰۃ اسلام کے پانچ مشہور ارکان: کلمۂ طیبہ کا اقرار، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ کا ایک رکن ہے، تو جب تک ایک رکن بھی باقی رہے گا اسلام کی تکمیل نہیں ہوسکتی۔
حضرت ابو ایوبؓ فرماتے ہیں کہ ایک صاحب حضورِ اقدسﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: مجھے ایسا عمل بتا دیجیے جو مجھے جنت میں داخل کر دے۔ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ کی عبادت کرو، کسی کو اس کا شریک نہ کرو، نماز کو قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرتے رہو اور صلۂ رحمی کرتے رہو۔
ایک اور حدیث میں ہے: ایک اَعرابی نے سوال کیا کہ مجھے ایسا عمل بتا دیجیے جس پرعمل کرکے جنت میں داخل ہو جائوں۔ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، فرض نماز کو اہتمام سے ادا کرتے رہو، فرض زکوٰۃ ادا کرتے رہو، رمضان کے روزے رکھتے رہو۔ ان صاحب نے عرض کیا: اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے! اس میں ذرا بھی کمی زیادتی نہ ہوگی۔ جب وہ چلے گئے تو حضورﷺ نے فرمایا کہ جس شخص کاکسی جنتی آدمی کو دیکھ کر دل خوش ہو وہ اس شخص کو دیکھے۔ (الترغیب و الترہیب)
۶۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ ابْنِ مُعَاوِیَۃَ الْغَاضِرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ:  ثَلَاثٌ مَنْ فَعَلَھُنَّ فَقَدْ طَعِمَ طَعْمَ الْإِیْمَانِ۔ مَنْ عَبَدَ اللّٰہَ وَحْدَہٗ وَعَلِمَ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَأَعَطْیَ زَکَاۃَ مَالِہٖ طَیِّبَۃً بِھَا نَفْسُہٗ، رَافِدَۃً عَلَیْہِ کُلَّ عَامٍ، وَلَمْ یُعْطِ الْھَرِمَۃَ وَلَا الدَّرِنَۃَ وَلَا الْمَرِیْضَۃَ وَلَا الشَّرَطَ اللَّئِیْمَۃَ، وَلٰکِنْ مِّنْ وَسَطِ أَمْوَالِکُمْ، فَإِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَسْأَلْکُمْ خَیْرَہٗ وَلَمْ یَأْمُرْکُمْ بِشَرِّہٖ۔
رواہ أبو داود، کذا في الترغیب۔
Flag Counter