Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

237 - 607
تہجد کی نماز میں ملی، منکر نکیر کے جواب کو تلاوتِ قرآن میں پایا، اور پُلِ صراط پر سہولت سے گزرنا روزہ اور صدقہ میں پایا، اور عرش کا سایہ خلوت میں پایا۔ (فضائلِ نماز)
۳۔ عَنْ جَابِرٍؓ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! أَرَأَیْتَ إِنْ أَدَّی الرَّجَلُ زَکَاۃَ مَالِہٖ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: مَنْ 


حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص مال کی زکوٰۃ ادا کر دے تو اس مال کی شر اس سے جاتی رہتی ہے۔
أَدَّی زَکَاۃَ مَالِہٖ فَقَدْ ذَھَبَ عَنْہُ شَرُّہٗ۔ رواہ الطبراني في الأوسط، وابن خزیمۃ في صحیحہ، والحاکم مختصراً وقال: صحیح علی شرط مسلم، کذا في الترغیب۔
فائدہ: بعض روایات میں یہ مضمون اس طرح آیا ہے کہ جب تُو مال کی زکوٰۃ ادا کر دے تو تُو نے اس مال کے شر کو زائل کر دیا۔ (کنز العمال) یعنی مال بہت سے شرور کا سبب ہوتا ہے، لیکن اس کی زکوٰۃ اگر اہتمام سے ادا ہوتی رہے تو اس کے شرسے حفاظت رہتی ہے۔ آخرت کے اعتبار سے تو ظاہر ہے کہ پھر اس مال پر عذاب نہیں ہوتا، دنیا کے اعتبار سے اس لحاظ سے کہ زکوٰۃ کا ادا کرنا مال کے محفوظ رہنے کا ذریعہ ہے، جیسا کہ اس سے اگلی حدیث میں آرہا ہے۔ اور اگر زکوٰۃ ادا نہ کی جائے تو وہ مال ضائع ہو جاتا ہے، جیسا کہ آیندہ فصل کے نمبر (۶)  پر آرہا ہے۔
۴۔ عَنِ الْحَسَنِ  ؒ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: حَصِّنُوْا أَمْوَالَکُمْ بِالزَّکَاۃِ، وَدَاوُوْا مَرْضَاکُمْ بِالصَّدَقَۃِ، وَاسْتَقْبَلُوْا أَمْوَاجَ الْبَلَائِ بِالدُّعَائِ وَالتَّضَرُّعِ۔


حضورِاقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ اپنے مالوں کو زکوٰۃ کے ذریعہ محفوظ بنائو، اور اپنے بیماروں کا صدقہ سے علاج کرو، اور بلا اور مصیبت کی موجوں کا دعا اور اللہ تعالیٰ کے سامنے عاجزی سے استقبال کرو۔
رواہ أبو داود في المراسیل، ورواہ الطبراني والبیھقي وغیرھما عن جماعۃ من الصحابۃ مرفوعاً متصلاً والمرسل أشبہ، کذا في الترغیب۔
فائدہ: تحصین کے معنی اپنے چاروں طرف قلعہ بنا لینے کے ہیں۔ یعنی جیسا کہ آدمی قلعہ میں بیٹھ جانے سے ہر طرف سے محفوظ ہو جاتا ہے، ایسا ہی زکوٰۃ کا ادا کر دینا اس مال کو ایسا محفوظ کر دیتا ہے جیسا کہ وہ مال قلعہ میں محفوظ ہوگیا ہو۔ ایک حدیث میں ہے کہ حضورِاقدسﷺ مسجد ِکعبہ میں حطیم میں تشریف رکھتے تھے۔ کسی شخص نے تذکرہ کیا کہ فلاں آدمیوں کو بڑا نقصان ہوگیا۔ سمندر کی موج نے ان کے مال کو ضائع کر دیا۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ جنگل ہو یا سمندر، کسی جگہ بھی جو مال ضائع ہوتا ہے وہ زکوٰۃ نہ دینے سے ضائع ہوتا ہے۔ اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کرنے کے ذریعہ حفاظت کیا 
Flag Counter