Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

232 - 607
اور میری رحمت (ایسی عام ہے کہ) تمام چیزوں کو محیط ہے۔ پس اس کو ان لوگوں کے لیے (کامل طور پر خاص طور سے) لکھوں گا جو خدا تعالیٰ سے ڈرتے ہیں اورزکوٰۃ دیتے ہیں اور ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں۔
فائدہ: حضرت حسن اور قتادہ  ؒسے منقول ہے کہ اللہ  کی رحمت دنیا میںہر شخص کو شامل ہے نیک ہو یا بد ہو، لیکن آخرت میں خاص طورسے متقی لوگوں ہی کے لیے ہے۔ ایک اَعرابی مسجد میںآئے اور نماز پڑھ کر انھوں نے دعا کی: یا اللہ! مجھ پر اورمحمد ﷺ پر رحمت فرما، اور ہمارے ساتھ رحمت میں کسی اور کو شریک نہ کر۔ حضورِاقدسﷺ نے ان کو دعا کرتے ہوئے سن لیا تو فرمایا کہ تم نے اللہ کی وسیع رحمت کو تنگ کیا۔ اللہ نے رحمت کے سو حصے فرماکر ایک حصہ دنیا میں اتارا جس کو ساری دنیا میں تقسیم فرما دیا۔ اسی کی وجہ سے مخلوق ساری کی ساری جنات ہوں یا انسان یا چوپائے، ایک دوسرے پر (آل اولاد پر، اپنے پر، بیگانے پر) رحم کرتے ہیں اور ننانوے حصہ اپنے پاس رکھ لی۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کے سو حصے ہیں جن میں سے ایک کی وجہ سے مخلوق ایک دوسرے پر رحم کھاتی ہے، اسی کی وجہ سے جانور اپنی اولاد پر رحم کرتے ہیں اور ننانوے حصے قیامت کے دن کے لیے مؤخر کر دیے۔ اور بھی متعدد احادیث میں یہ مضمون آیا ہے۔ (دُرِّمنثور)
کس قدرمسرت کی بات ہے، کس قدر لطف کی چیز ہے کہ مائیں اپنی اولاد پر جتنی شفقت کرتی ہیں کہ اس کی ذرا سی تکلیف سے بے چین ہو جاتی ہیں، باپ اپنی اولاد کو کسی مصیبت میں دیکھتے ہیںپریشان ہو جاتے ہیں، عزیز اَقربا، میاں بیوی، اپنے اور اجنبی کسی پرمصیبت دیکھ کر تلملانے لگتے ہیں، یہ ساری چیزیںاس رحمت ہی کاتو اثر ہیں جو اللہ تعالیٰ نے قلوب میں رکھی ہے۔ ساری دنیاکی ساری رحمتیں ملاکر ایک بٹہ سو حصہ ہے اس رحمت کا جس کے ننانوے حصے اللہ  نے اپنے لیے اختیار فرمائے۔ اتنے بڑے رحیم، اتنے بڑے شفیق کے اَحکام کی پرواہ نہ کرنا کس قدر بے غیرتی ہے، کس قدر ظلم ہے۔ کوئی ماںاپنے لڑکے پر انتہائی کرم کرتی ہو اور پھر وہ لڑکا اس کے کہنے کی پرواہ نہ کرے تو ماں کوکس قدر رنج ہو؟ حالاںکہ ماںکا لطف و کرم اللہ کے لطف وکرم کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ اسی سے حق تعالیٰ شانہٗ کے احکام کی پرواہ نہ کرنے کا اندازہ کر لیا جائے۔
۳۔ وَمَا اٰتَیْتُمْ مِّنْ رِّبًا لِّیَرْبُوَا فِیْ اَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا یَرْبُوْا عِنْدَ اللّٰہِج وَمَآ اٰتَیْتُمْ مِّنْ زَکـٰوۃٍ تُرِیْدُوْنَ وَجْہَ اللّٰہِ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُضْعِفُوْنَ o
(الروم :ع ۴)


Flag Counter