Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

231 - 607
فائدہ: حضرت مولانا تھانوی G تحریر فرماتے ہیں: فروعِ اسلامیہ میں اعمال دو قسم کے ہیں۔ اعمالِ ظاہری اور اعمالِ باطنی۔ پھر اعمالِ ظاہری دوقسم کے ہیں عبادتِ بدنی اور عبادتِ مالی۔ تو یہ تین کلیات ہوئیں۔ ان تینوں کلیات میں سے ایک ایک جزئی کو ذکر کردیا۔ نماز عبادتِ بدنی ہے اور زکوٰۃ عبادتِ مالی ہے اور خشوع و خضوع عبادتِ باطنی ہے۔ چوںکہ تواضعِ باطنی میں اہلِ تواضع کی معیت کو بڑا دخل اور تاثیرِ عظیم ہے، اس لیے مَعَ الرَّاکِعِیْنَ کا لفظ بڑھانا نہایت برمحل ہوا۔ (بیانُ القرآن)
اس قول کے موافق رکوع سے خشوع خضوع مراد ہے۔ اور بڑے لطیف امور آیتِ شریفہ سے ظاہر ہوتے ہیں۔ نمبر۱: یہ کہ ساری عبادات میں اہم العبادات نماز ہے، اسی لیے اس کو سب سے مقدم کیا۔ نمبر۲: دوسرے درجہ میںزکوٰۃ ہے، اسی لیے اس کو دوسرے نمبرپر ذکر کیا۔ نمبر۳: زکوٰۃ اس عطاکا شکرانہ ہے، جیسا کہ ابھی مفصل گزرا۔ نمبر۴: یہ کہ عبادات میں بدنی عبادات، مالی عبادات پرمقدم ہیں، اس لیے بدنی عبادت کو اوّل اور مالی کو دوسرے نمبر پر ذکر فرمایا۔ نمبر۵: یہ کہ عبادات میں ان کی ظاہری صورت باطنی حقیقت پر مقدم ہے، اسی لیے خشوع و خصوع کو تیسرے نمبر پر ذکر فرمایا۔ نمبر۶: یہ کہ خشوع خضوع پیدا کرنے میں اس جماعت کے ساتھ شرکت کو بڑا دخل ہے، اسی وجہ سے مشایخ خانقاہوں کے قیام کو اہمیت دیتے ہیں کہ ان حضرات کی خدمت میں رہنے سے یہ صفت جلدی پیدا ہوتی ہے۔ نمبر۷: تینوں قسم کی عبادات میں مسلمانوں کے عمومی افراد کے عمل کو بہت اہمیت ہے، اسی لیے سب جگہ جمع کے صیغے ارشاد ہوئے۔ غور سے اور بھی لطائف پیدا ہوتے ہیں۔
دوسرا قول یہ ہے کہ رکوع سے مراد نماز کا رکوع ہے۔ ہمارے حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب G نے ’’تفسیرِ عزیزی‘‘ میں جو لکھا ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ نماز پڑھو نماز پڑھنے والوں کے ساتھ، یعنی جماعت سے نماز ادا کرو۔ اس لفظ میںگویا جماعت کی تاکید ہے اور جماعت کی نماز اسی مذہب کا خاصہ ہے اور دینوں میں نہیں ہے۔ اور اس کو رکوع کے لفظ سے اس لیے تعبیرکیاکہ یہود کا اوپر سے بیان ہو رہا ہے اور ان کی نماز میںرکوع نہیں ہوتا۔ پس گویا اشارہ ہے اس طرف کہ نماز مسلمانوں کی طرح پڑھو۔ (تفسیرِ عزیزی)
نماز کے ذیل میں جماعت کو بہت خصوصی دخل ہے جیساکہ رسالہ ’’فضائلِ نماز‘‘ میںاس کا بیان تفصیل سے گزر چکا ہے، حتیٰ کہ فقہا نے بغیر جماعت کی نماز کو ناقص ادا بتایا ہے۔
۲۔ وَرَحْمَتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْ ئٍط فَسَاَکْتُبُھَا لِلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ وَیُؤْتُوْنَ الزَّکـٰوۃَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ بِاٰیٰتِنَا یُؤْمِنُوْنَ o
(الأعراف: ع ۱۹)

Flag Counter