Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

23 - 607
اس باندی سے آزاد کر دینے کے بعد نکاح کرلیتا، (کہ وہ جائز تھا اور اس سے صدقہ میں کچھ کمی نہ ہوتی تھی، لیکن چوںکہ اس میں صورت صدقہ میں رجوع کی سی تھی) یہ مجھے گوارا نہ ہوا۔ اس لیے اس کا نکاح اپنے غلام حضرت نافع ؒ سے کردیا۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ حضرت ابن عمر? نماز پڑھ رہے تھے۔ تلاوت میں جب اس آیتِ شریفہ پر گزر ہوا تو نماز ہی میں اشارہ سے اپنی ایک باندی کو آزاد کردیا۔ حق تعالیٰ شانہٗ اور اس کے پاک رسولﷺ کے ارشادات کی وقعت اور ان پر عمل کرنے میں پیش قدمی تو کوئی ان حضرات صحابہ کرام?سے سیکھے۔ واقعی یہی حضرات اس کے مستحق تھے کہ حضورﷺ کے صحابی بنائے جاتے۔ حضورﷺ کی خادمیت ان ہی حضرات کے شایانِ شان تھی۔  رضي اﷲ تعالٰی عنہم وأرضاھم أجمعین۔
حضرت عمرؓنے حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ کو لکھا کہ جلولاء کی باندیوں میں سے ایک باندی اُن کے لیے خرید دیں۔ انھوں نے ایک بہترین باندی خرید کر بھیجی۔ حضرت عمر ؓ نے اس باندی کو اپنے پاس بلایا اور یہ آیتِ شریفہ پڑھی اور اس کو آزاد کردیا۔ حضرت محمد بن مُنْکَدِرؓکہتے ہیں کہ جب یہ آیتِ شریفہ نازل ہوئی تو حضرت زید بن حارثہؓکے پاس ایک گھوڑا تھا جو اُن کو اپنی ساری چیزوں میں سب سے زیادہ محبوب تھا۔ وہ اس کو لے کر حضورﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یہ صدقہ ہے۔ حضورﷺ نے اس کو قبول فرمالیا اور لے کر ان کے صاحب زادہ حضرت اسامہ ؓ کو دے دیا۔ حضرت زیدؓ کے چہرہ پر اس سے کچھ گرانی کے آثار ظاہر ہوئے۔ (کہ گھر کے گھر ہی میں رہا، باپ کے بجائے بیٹے کا ہوگیا) حضورِ اقدسﷺنے ارشاد فرمایا کہ اللہ نے تمہارا صدقہ قبول کرلیا۔ (یعنی تمہارا صدقہ ادا ہوگیا، اب میں چاہے اس کو تمہارے بیٹے کو دوں یا کسی اور رشتہ دار کو یا اجنبی کو۔ اس لیے کہ تم تو بیٹے کو نہیں دے رہے جس سے خود غرضی کا شبہ ہو، تم تو مجھے دے چکے، اب مجھے اختیار ہے کہ میں جس کو دل چاہے دوں)
قبیلہ بنی سُلَیم کے ایک شخص کہتے ہیں کہ حضرت ابوذر غفاریؓرَبْذَہ نامی ایک گائوں میں رہتے تھے۔ وہاں ان کے پاس اونٹ تھے اور ان کا چرانے والا ایک ضعیف آدمی تھا۔ میں بھی وہاں اُن کے قریب ہی رہتا تھا۔میں نے ان سے عرض کیا کہ میں آپ کی خدمت میں رہنا چاہتا ہوں۔ آپ کے چرواہے کی مدد کروں گا اور آپ کے فیوض حاصل کروں گا۔ شاید اللہ آپ کی برکات سے مجھے بھی نفع عطا فرمادیں۔ حضرت ابوذرؓ نے فرمایا: میرا ساتھی وہ ہے (یعنی ایسے شخص کو میں اپنا ساتھی بناسکتا ہوں) جو میرا کہنا مانے۔ اگر تم اس کے لیے تیار ہوتو مضائقہ نہیں، ورنہ میرے ساتھ رہنے کا ارادہ نہ کرو۔ میں نے پوچھا کہ آپ کس چیز میں میری اطاعت چاہتے ہیں؟ فرمایا کہ جب میں کوئی چیز کسی کو دینے کے لیے مانگوں تو سب سے بہتر 
Flag Counter