Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

22 - 607
ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ سود اگرچہ بڑھا ہوا ہو، لیکن اس کا انجام کمی کی طرف ہوتا ہے۔ اور معمر ؒکہتے ہیں کہ چالیس سال میں سود میں کمی ہو جاتی ہے۔ حضرت ضحاک ؒ فرماتے ہیں کہ سود دنیا میں بڑھتا ہے اور آخرت میں مٹا دیا جاتا ہے۔ حضرت ابوبَرْزَہؓ فرماتے ہیں کہ حضورِ اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ آدمی ایک ٹکڑا دیتا ہے، وہ اللہ  کے یہاں اس قدر بڑھتا ہے کہ اُحد پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے۔
۱۱۔ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّحَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ ج الآیۃ۔ ( آل عمران : ع ۱۰ )




اے مسلمانو! تم (کامل) نیکی کو حاصل نہ کرسکو گے یہاں تک کہ اس چیز کو خرچ نہ کرو جو تم کو (خوب) محبوب ہو۔
فائدہ: حضرت انسؓفرماتے ہیں کہ انصار میں سب سے زیادہ درخت کھجوروں کے حضرت ابو طلحہ ؓ کے پاس تھے اور اُن کا ایک باغ تھا جس کا نام بیرحاء تھا۔ وہ ان کو بہت ہی زیادہ پسند تھا۔ یہ باغ مسجد نبوی کے سامنے ہی تھا۔ حضورِ اقدسﷺاکثر اس باغ میں تشریف لے جاتے اور اس کا پانی نوش فرماتے جو بہت ہی بہترین پانی تھا۔ جب یہ آیتِ شریفہ نازل ہوئی تو حضرت ابوطلحہؓ حضورِاقدسﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! حق تعالیٰ شا نہٗ یوں ارشاد فرماتے ہیں:  { لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَط} اور مجھے ساری چیزوں میں بیرحاء سب سے زیادہ محبوب ہے۔ میں اس کو اللہ کے لیے صدقہ کرتا ہوں اور اس کے اجر و ثواب کی اللہ سے امید رکھتا ہوں، آپﷺ جہاں مناسب سمجھیں اس کو خرچ فرمادیں۔ حضور ﷺنے ارشاد فرمایا: واہ! واہ! بہت ہی نفع کا مال ہے۔ میں یہ مناسب سمجھتا ہوں کہ اس کو اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کردو۔ ابو طلحہؓ نے عرض کیا: بہتر ہے۔ اور اس کو اپنے چچا زاد بھائیوں اور دوسرے رشتہ داروںمیں بانٹ دیا۔ ایک اور حدیث میں ہے: ابو طلحہؓنے عرض: کیا یارسول اللہ! میرا باغ جو اتنی بڑی مالیت کا ہے وہ صدقہ ہے اور میں اگر اس کی طاقت رکھتا کہ کسی کو اس کی خبر نہ ہوتو ایسا کرتا۔ مگر باغ ایسی چیز نہیں جو مخفی رہ سکے۔
حضرت ابن عمر? فرماتے ہیں کہ جب مجھے اس آیتِ شریفہ کا علم ہوا تو میں نے ان سب چیزوں میں غورکیا جو اللہ نے مجھے عطا فرمائی تھیں۔ میں نے دیکھا کہ ان سب میں مجھے سب سے زیادہ محبوب اپنی باندی مرجانہ ہے۔ میں نے کہا کہ وہ اللہ کے واسطے آزاد ہے۔ اس کے بعد اگر میں اس چیز سے جس کو اللہ کے واسطے دے دیا ہو، دوبارہ نفع حاصل کرنا گوارا کرتا تو 
Flag Counter