Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

227 - 607
ایک اور حدیث میںاس واقعہ کے بعد یہ بھی ہے کہ اس کے بعد حضورِ اقدسﷺ نے لوگوں سے خطاب کرکے فرمایا کہ میں تم کو دنیا اورآخرت کے بہترین اخلاق بتائوں؟ صحابہc نے عرض کیا: ضرور ارشاد فرمائیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: جو تم پر ظلم کرے اس کو معاف کردو، جو تمہیں اپنی عطا سے محروم رکھے اس کو عطا کرو، جو تم سے تعلقات توڑے اس سے صلۂ رحمی کرو۔
حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے حضورِ اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں اوّلین وآخرین کے بہترین اخلاق بتائوں؟ میں نے عرض کیا: ضرور ارشاد فرمائیں۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ جو تمہیں اپنی عطا سے محروم رکھے اس کو عطا کرو اور جو تم پر ظلم کرے اس کومعاف کرو اور جو تم سے قرابت کے تعلقات توڑے اس کے ساتھ تعلقات جوڑو۔ حضرت عقبہؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ میں تمہیں دنیا اور آخرت کے بہترین اخلا ق بتائوں؟ پھر یہی تین چیزیں ارشاد فرمائیں۔ اور بھی متعدد صحابہ کرامc سے یہ مضمون ذکر کیاگیا۔
حضرت ابوہریرہؓ حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ آدمی خالص ایمان تک اس وقت تک نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ یہ کام نہ کرے کہ اپنے سے تعلق توڑنے والوں کے ساتھ تعلقات جوڑا کرے، اپنے اوپر ظلم کرنے والوں کو معاف کیاکرے، اپنے کو گالیاں دینے والے کو بخش دیا کرے اور جو اپنے ساتھ برائی کرے اس کے ساتھ بھلائی کرے۔ (دُرِّمنثور)
۱۰۔ عَنْ أَبِيْ بَکْرَۃَ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ : مَا مِنْ ذَنْبٍ أَحْرَی أَنْ یُّعَجِّلَ اللّٰہُ لِصَاحِبِہِ الْعُقُوْبَۃَ فِيْ الدُّنْیَا مَعَ مَا یَدَّخِرُ لَہٗ فِيْ الْآخِرَۃِ مِنَ الْبَغْي وَقَطِیْعَۃِ الرَّحِمِ۔ 


حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ نہیں ہے کوئی گناہ جو زیادہ مستحق اس بات کا ہو کہ اس کا وبال آخرت میں ذخیرہ رہنے کے باوجود دنیا میں اس کی سزا بہت جلد نہ بھگتنی پڑے ان دو کے علاوہ، ایک ظلم دوسرا قطع رحمی۔
رواہ الترمذي وأبو داود، کذا في مشکاۃ المصابیح۔
فائدہ: یعنی یہ دو گناہ ظلم اور قطع رحمی ایسے ہیں کہ آخرت میں تو ان پر جو کچھ وبال ہوگا وہ ہو ہی گا، آخرت کے علاوہ دنیا میں بھی اس کی سزا بہت جلد ملتی ہے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ حق تعالیٰ شا نہٗ ہر گناہ کی جب چاہے مغفرت فرمادیتے ہیں، مگر والدین کی قطع رحمی کی سزا مرنے سے پہلے پہلے دے دیتے ہیں۔ (مشکاۃ المصابیح)
ایک حدیث میں ہے کہ ہر گناہ کی سزا اللہ آخرت پر مؤخر فرما دیتے ہیں، لیکن والدین کی نافرمانی کی سزا کو بہت جلد دنیا میں 
Flag Counter