Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

223 - 607
حضورِ اقدسﷺ کے طائف کے سفر کا جاں گداز واقعہ ’’حکایات ِصحابہ‘‘ کے شروع میں لکھ چکا ہوں کہ ان بدنصیبوں نے کتنی سخت سخت تکلیفیں پہنچائیں کہ حضورِ اقدسﷺ کے بدن مبارک سے خون جاری ہوگیا اور اس پر جب اس فرشتہ نے جو پہاڑوں پرمتعین تھا، آکر درخواست کی کہ اگر آپ فرما ویں تو دونوںجانب کے پہاڑوں کوملا دوں جس سے یہ سب بیچ میں کچل جائیں گے۔ تو حضورﷺ نے فرمایا کہ مجھے اللہ کی ذات سے یہ امید ہے کہ اگر یہ لوگ مسلمان نہ بھی ہوں توان کی اولاد میں سے کچھ لوگ اللہ کا نام لینے والے پیدا ہوجائیں گے۔
اُحد کی لڑائی میں جب حضورﷺ پر سخت حملہ کیا گیا، حضورﷺ کا دندانِ مبارک شہید ہوگیا، لوگوں نے کفار پر بددعا کی درخواست کی۔ حضور ﷺنے ارشاد فرمایا: یااللہ! میری قوم کو ہدایت فرما کہ یہ لوگ ناواقف ہیں۔ حضرت عمرؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اگر آپ بھی حضرت نوح  ؑ کی طرح بددعا فرما دیتے تو ہم سب کے سب ہلاک ہو جاتے کہ آپ کو ہر قسم کی تکلیفیں پہنچائی گئیں،لیکن آپ ہر وقت یہی فرماتے رہے کہ یا اللہ! میری قوم کی مغفرت فرماکہ وہ جانتے نہیں۔
قاضی عِیاض  ؒ فرماتے ہیں کہ ان حالات کو بڑے غور سے دیکھنا چاہیے کہ کس قدر حضور ﷺ کا حلم اور اخلاق کا اعلیٰ نمونہ اور جود و کرم کی انتہا ہے کہ ان سخت سخت تکلیفوں پر حضورﷺ کبھی مغفرت کی کبھی ہدایت کی دعائیں ہی کرتے رہے۔
غواث بن حارث کا واقعہ مشہو ر ہے کہ جب ایک سفر میں حضورِ اقدسﷺ تنہا سورہے تھے وہ تلوار ہاتھ میں لے کر حضورِ اقدس ﷺ کے پاس پہنچ گیا اور حضورﷺ کی آنکھ اس وقت کھلی جب کہ وہ تلوار سونتے ہوئے پاس کھڑا تھا۔ اس نے للکار کر کہا کہ بتا اب تجھے بچانے والا کون ہے؟ حضورﷺنے فرمایا: اللہ ۔ حضورﷺ کا یہ ارشاد فرماناتھا کہ اس کے ہاتھ کو کپکپی ہوئی اور تلوار ہاتھ سے گر گئی۔ حضورﷺ نے وہ تلوار اپنے دستِ مبارک میں لے کر فرمایا کہ اب تو بتا کہ تجھے بچانے والا کون ہے؟ وہ کہنے لگا کہ آپ بہترین تلوار لینے والے ہیں (یعنی معاف فرمائیں)۔ حضورﷺ نے معاف فرمایا۔
یہودی عورت کا حضورِ اقدسﷺکو زہر دینے کاواقعہ بھی مشہور ہے اور اس عورت نے اس کا اقرار بھی کرلیا کہ میں نے حضورﷺکو زہر دیا، لیکن حضورﷺ نے اپنا انتقام نہیں لیا۔ لبید بن اَعصم نے حضورﷺ پر جادو کیا۔ حضورﷺکو اس کاعلم بھی ہوگیا، مگر حضورﷺ نے اس واقعہ کا چرچا بھی گوارا نہیں کیا۔ غرض دوچار واقعات نہیں ہزاروں واقعات حضورﷺ کے دشمنوں پر رحم و کرم کے ہیں۔ (الشفاء)
حضورِ اقدسﷺکا پاک ارشاد ہے کہ تم اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتے جب تک ایک دوسرے کے ساتھ رحم 
Flag Counter