Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

217 - 607
ان پر خرچ کرنے کا بھی مجھے ثواب ملے گا، وہ تو میری ہی اولاد ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا: ان پر خرچ کیا کر اس کا تجھے ثوا ب ملے گا۔ (مشکوٰۃ المصابیح) اور اولاد پر رحمت اور شفقت تو بغیر اس کی اِحتیاج اورضرورت کے بھی مستقل مندوب اورمطلوب ہے۔ ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺ  کے پاس دونوں نواسے حضرت حسن، حضرت حسین ? میں سے ایک موجود تھے، حضورﷺ  نے ان کوپیار کیا۔ اَقرع بن حابس قبیلۂ تمیم کا سردار بھی وہاںموجود تھا۔ کہنے لگا کہ میرے دس بیٹے ہیں میں نے ان میں سے کبھی کسی کوپیار نہیں کیا۔ حضورﷺ  نے اس کی طرف تیز نگاہ سے دیکھا اور فرمایا کہ جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم کیا بھی نہیں جاتا۔ ایک اور حدیث میں ہے ایک بدو نے عرض کیا کہ تم بچوں کو پیار کرتے ہو ہم تو نہیں کرتے۔ حضورﷺ نے فرمایا: میں اس کاکیا علاج کروں کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے دل سے رحمت کا مادّہ نکال دیا۔ (الترغیب والترہیب) اولاد ہونے کے علاوہ اس کامصیبت زدہ ہونا مستقل اجر کا سبب ہے۔
۶۔ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍؓ قَالَ: قَالَ  رَسُوْلُ  اللّٰہِ ﷺ : اَلصَّدَقَۃُ  عَلَی الْمِسْکِیْنِ صَدَقَۃٌ، وَھِيَ عَلَی ذِيْ الرَّحِمِ ثِنْتَانِ، صَدَقَۃٌ وَصِلَۃٌ۔ 


حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ غریب پر صدقہ کرنا صرف صدقہ ہے، اور رشتہ دار پر صدقہ کرنا صدقہ بھی اور صلۂ رحمی بھی دو چیزیں ہوگئیں۔
رواہ أحمد والترمذي وغیرھما، کذا في المشکاۃ 
فائدہ: جہاں تک اہلِ قرابت او ررشتہ داروں کا تعلق ہے ان پر صدقہ عام غربا پر صدقہ سے مقدم ہے اور افضل ہے۔ نبی کریمﷺ سے بہت مختلف روایات میں مختلف عنوانات سے یہ مضمون بھی بہت کثرت سے نقل کیاگیا۔ 
حضور ﷺ  کاارشا د ہے کہ ایک اشرفی تُو اللہ کے راستہ میں خرچ کرے، ایک اشرفی تُو غلام کے آزاد کرنے میں خرچ کرے، ایک اشرفی تُوکسی فقیر کو دے، ایک اشرفی تواپنے اہل وعیال پر خرچ کرے، ان سب سے افضل یہی ہے جو توا پنے اہل و عیال پر خرچ کرے۔ (بشرطے کہ محض اللہ کے واسطے خرچ کیا جائے اوروہ ضرورت مند بھی ہوں جیسا کہ آگے آرہا ہے) ایک اور حدیث میں ہے کہ حضرت میمونہؓ نے ایک باندی آزاد کی۔ حضورﷺ  نے فرمایا کہ اگر اس کو اپنے ماموئوں کو دے دیتیں تو زیادہ ثواب ہوتا۔
ایک مرتبہ حضورِ اقدسﷺ  نے عورتوں کو خاص طور سے صدقہ کرنے کی ترغیب دی۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓمشہور صحابہ اور فقہا میں ہیں، ان کی اہلیہ حضرت زینبؓ نے ان سے کہا کہ آج حضورﷺ  نے ہمیں صدقہ کرنے کا حکم دیا ہے تمہاری مالی حالت کمزور ہے، اگر تم حضورسے جاکر یہ دریافت کرلو (کہ میں صدقہ کا مال تمہیں دے دوں تو یہ 
Flag Counter