Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

214 - 607
بدّو جاتا ہوا نظر پڑگیا۔ حضرت ابنِ عمر? نے اس کو اپنی سواری دے دی اور اپنے سرمبارک سے عمامہ اتار کر اس کی نذر کر دیا۔ ابنِ دینار  ؒ نے عرض کیا کہ حضرت یہ شخص تو اس سے کم درجہ احسان پربھی بہت خوش ہو جاتا! (آ پ نے عمامہ بھی دیا اور سواری بھی) حضرت ابنِ عمر? نے فرمایا کہ اس کا باپ میرے باپ کے دوستوں میں تھا اور میں نے حضورﷺ سے یہ سنا کہ بہترین صلہ آدمی کا اپنے باپ کے دوستوں پر احسان کرنا ہے۔
حضرت ابوہریرہؓفرماتے ہیں کہ میں مدینہ طیبہ میںحاضر ہوا تو ابنِ عمرؓ مجھ سے ملنے تشریف لائے اور یہ فرمایا کہ تمہیں معلوم ہے میں کیوں آیا؟ میں نے حضورﷺ سے سنا ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ اپنے باپ کے ساتھ اس کی قبر میںصلۂ رحمی کرے اس کو چاہیے کہ اپنے باپ کے دوستوں کے ساتھ اچھا سلوک کر ے، اور میرے باپ عمر میں اور تمہارے والد میں دوستی تھی اس لیے آیا ہوں۔ (الترغیب و الترہیب) کہ دوست کی اولاد بھی دوست ہوتی ہے۔
ایک اور حدیث میں ہے۔ حضرت ابواُسید مالک بن ربیعہؓ فرماتے ہیں کہ ہم حضورﷺ کی خدمت میں حاضر تھے، قبیلہ بنو سلمہ کے ایک صاحب حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے والدین کے انتقال کے بعد ان کے حسنِ ِسلوک کا کوئی درجہ باقی ہے؟ حضورﷺنے فرمایا: ہاں ہاں ان کے لیے دعائیں کرنا، ان کی مغفرت کی دعا مانگنا، ان کے عہد کو جو کسی سے کر رکھا ہو پورا کرنا اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک کرنا، ان کے دوستوں کااِکرام کرنا۔ (مشکوٰۃ بروایۃ ابو داؤد) ایک اور حدیث میں اس قصہ کے بعد ہے اس شخص نے عرض کیا: یارسول اللہ! یہ کیسی بہترین اور بڑھیا بات ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: تو پھر اس پر عمل کرو۔ (الترغیب و الترہیب)
۴۔ عَنْ أَنَسٍؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ : إِنَّ الْعَبْدَ لَیَمُوْتُ وَالِدَاہُ أَوْ أَحَدُھُمَا وَأَنَّہٗ لَھُمَا لَعَاقٌّ فَلاَ یَزَالُ یَدْعُوْ لَھُمَا وَ یَسْتَغْفِرُ لَھُمَا حَتّٰی یَکْتُبَہُ اللّٰہُ بَارًّا۔
رواہ البیھقي في الشعب، کذا في المشکاۃ۔


حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ جس شخص کے ماں باپ دونوں یا ان میںسے کوئی ایک مرجائے اور وہ شخص ان کی نافرمانی کرنے والا ہو تو اگر وہ ان کے لیے ہمیشہ دعائے مغفرت کرتا رہے، اس کے علاوہ ان کے لیے اور دعائیں کرتا رہے، تو وہ شخص فرماںبردار وں میں شمار ہو جائے گا۔
فائدہ: یہ اللہ تعالیٰ کا کس قدرانعام و احسان اور لطف وکرم ہے کہ والدین کی زندگی میں بسا اوقات ناگوار امور پیش آجانے سے دلوں میں میل آجاتا ہے، لیکن جتنا بھی رنج ہو جائے والدین ایسی چیز نہیں جن کے مرنے کے بعد بھی دلوں میں رنج 
Flag Counter