Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

209 - 607
حضرت عائشہؓکہتی ہیں میں نے حضورِ اقدسﷺ سے دریافت کیا کہ عورت پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: خاوند کا۔ میں نے پھر پوچھا کہ مرد پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ حضورﷺنے فرمایا: ماں کا۔ ایک حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ تم لوگوں کی عورتوں کے ساتھ عفیف رہو تمہاری عورتیں بھی عفیف رہیں گی۔ تم اپنے والدین کے ساتھ نیکی کا برتائو کرو تمہاری اولاد تمہارے ساتھ نیکی کا برتائو کرے گی۔ (دُرِّمنثور)
حضرت طائوس ؒکہتے ہیں کہ ایک شخص کے چار بیٹے تھے۔ وہ بیمار ہوا، ان بیٹوں میں سے ایک نے اپنے تین بھائیوں سے کہا کہ اگر تم باپ کی تیمارداری اس شرط پر کرو کہ تم کو باپ کی میراث میں سے کچھ نہیں ملے گا تو تم کرو، ورنہ میں اس شرط پر تیمارداری کرتا ہوں کہ میراث میں سے کچھ نہ لوں گا۔ وہ اس پرراضی ہو گئے کہ تو ہی اس شرط پر تیماردای کر ہم نہیں کرتے۔ اس نے خوب خدمت کی لیکن باپ کا انتقال ہی ہوگیا اور شرط کے موافق اس نے کچھ نہ لیا۔ رات کو خواب میں دیکھا، کوئی شخص کہتا ہے: فلاں جگہ سو دینار (اشرفیاں) گڑی ہوئی ہیں، وہ تو لے لے۔ اس نے خواب میں ہی دریافت کیا کہ ان میں برکت بھی ہوگی۔ اس نے کہا کہ برکت ان میں نہیں ہے۔ صبح کو بیوی سے خواب کاذکر کیا، اس نے ان کے نکالنے پر اصرار کیا اس نے نہ مانا۔ دوسرے دن پھر خواب دیکھا جس میں کسی دوسری جگہ دس دینار بتائے۔ اس نے پھر وہی برکت کا سوال کیا، اس نے کہا کہ برکت ان میں نہیں ہے۔ اس نے صبح کو بیوی سے اس کا بھی ذکر کیا، اس نے پھر اصرار کیا مگر اس نے نہ مانا۔ تیسرے دن اس نے پھر خواب دیکھا، کوئی شخص کہتا ہے: فلاں جگہ جا، وہاں تجھے ایک دینار (اشرفی) ملے گا وہ لے لے۔ اس نے پھر وہی برکت کا سوال کیا، اس شخص نے کہا: ہاں اس میں برکت ہے۔ یہ جاکر وہ دینار لے آیا اور بازار جاکر اس سے دو مچھلیاں خریدیں جن میں سے ہر ایک کے اندرسے ایک ایسا موتی نکلا جس قسم کا عمر بھر کسی نے نہیں دیکھا تھا۔ بادشاہِ وقت نے ان دونوں کو بہت اصرا ر سے نوّے خچروں کے بوجھ کے بقدر سونے سے خریدا۔
احادیث
۱۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَنْ أَحَقُّ بِحُسْنِ صَحَابَتِيْ؟ قَالَ: أُمُّکَ۔ قَالَ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: أُمُّکَ۔ قَالَ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: أُمُّکَ۔ قَالَ: ثُمَّ  مَنْ؟ قَالَ: أَبُوْکَ۔  وَ فِيْ رِوَایَۃٍ قَالَ: أُمَّکَ، ثُمَّ أُمَّکَ، ثُمَّ أُمَّکَ، ثُمَّ أَبَاکَ، ثُمَّ أَدْنَاکَ فَأَدْنَاکَ ۔
متفق علیہ، کذا في المشکاۃ۔


Flag Counter