Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

206 - 607
یہ بھی دریافت کیا کہ تُو تو بہت نیک آدمی تھا تو یہاں کیوں پہنچ گیا۔ کنویں سے آواز آئی کہ خراسان میں میرے کچھ رشتہ دار تھے جن سے میں نے قطع تعلق کررکھا تھا۔ اسی حال میں میری موت آگئی، اس کی گرفت میں میں یہاں پکڑا ہوا ہوں۔ (تنبیہ الغافلین)
حضرت علی ؓ سے نقل کیا گیا کہ سب سے بہترین وادی تمام وادیوں میں مکہ مکرمہ کی وادی ہے اور ہندوستان کی وہ وادی جہاں حضرت آدم ؑ جنت سے اترے تھے، اسی جگہ ان خوشبوئوں کی کثرت ہے جن کو لوگ استعمال کرتے ہیں۔ اور بدترین وادی اَحقاف ہے اور وادیٔ حضر موت جس کوبرہوت کہتے ہیں۔ اور سب سے بہترین کنواں دنیا میںزمزم کا ہے اور بدترین کنواںبرہوت کا ہے، جس میں کفار کی روحیں جمع ہوتی ہیں۔ (دُرِّمنثور) ان روحوں کا کسی وقت ان مواقع میںہونا شرعی حجت نہیں ہے، کشفی امور سے تعلق رکھتا ہے، جو حق تعالیٰ شانہٗ جس پر چاہے کسی وقت منکشف فرما دیتے ہیں، لیکن کشف شرعی حجت نہیں ہے۔
۳۔ اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرَ اَحَدُھُمَا اَوْ کِلاَھُمَآ فَلاَ تَقُلْ لَّھُمَآ اُفٍّ وَّلاَ 


اگر وہ (یعنی ماں باپ) تیرے سامنے (یعنی تیری زندگی میں) بڑھاپے کو پہنچ 
تَنْھَرْھُمَا وَقُلْ لَّھُمَا قَوْلًا کَرِیْمًاo وَاخْفِضْ لَھُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰبِنیْ صَغِیْرًاo رَبُّکُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِیْ نُفُوْسِکُمْ ط اِنْ تَکُوْنُوْا صٰلِحِیْنَ فَاِنَّہٗ کَانَ  لِلاَ وَّابِیْنَ غَفُوْرًاo
(بني إسرائیل : ع۳)


جائیں، چاہے ایک ان میں سے پہنچے یا دونوں، (اور بڑھاپے کی بعض باتیں جوانوں کو گراں ہونے لگتی ہیں اور اس وجہ سے ان کی کوئی بات تجھے گراںہونے لگے) تب بھی ان سے کبھی ’’ہوں‘‘ بھی مت کرنا اور نہ ان سے جھڑک کر بولنا، ان سے خوب ادب سے بات کرنا اور ان کے 
سامنے شفقت سے انکساری کے ساتھ جھکے رہنا اور یوں دعا کرتے رہنا کہ اے ہمارے پروردگار! تُو ان پر رحمت کر جیسا کہ انھوں نے بچپن میں مجھے پالا ہے۔ (اور صرف ظاہر داری ہی نہیں بلکہ دل سے ان کا احترام کرنا) تمہارا ربّ تمہارے دل کی بات کو خوب جانتا ہے، اگر تم سعادت مند ہو۔ (اور غلطی سے کوئی بات خلافِ ادب سرزد ہو جائے اور تم توبہ کرلو) تو 
Flag Counter