Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

202 - 607
اُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ o (البقرۃ:ع۳)


اور نہیں گمراہ کرتے اللہ تعالیٰ شا نہٗ اس مثال سے (جس کا پہلی آیت میں ذکر ہوا)، مگر ایسے فاسق لوگوں کو جو توڑتے رہتے ہیں اس معاہدہ کو جو اللہ تعالیٰ سے کرچکے تھے اس معاہدہ کی پختگی کے بعد۔ اورقطع کرتے 
رہتے ہیں ان تعلقات کو جن کے وابستہ رکھنے کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا تھا۔ اور فساد کرتے رہتے ہیں زمین میں۔ یہی لوگ ہیں پورے خسارہ والے۔
فائدہ: جیسا کہ اللہ نے قرآنِ پاک میںکئی جگہ صلۂ رحمی بالخصوص والدین کے حقوق کی رعایت کا حکم اور ترغیب فرمائی، جیساکہ اوپرگزرا، اسی طرح سے بہت سی جگہ اپنے پاک کلام میں قطعِ رحمی بالخصوص والدین کے ساتھ بدسلوکی پر بھی تنبیہ فرمائی۔ پہلے کی طرح ان میں سے بھی چند آیات کا حوالہ لکھتا ہوں۔ دوستو! غور کرو، اللہ کے پاک کلا م میں جب بار بار اس پر تنبیہ ہے تو اس کو سوچو اور عبرت حاصل کرو۔ اللہ کاپاک ارشاد ہے: 
۱۔ وَاتَّقُوْا اللّٰہَ الَّذِیْ تَسَآئَ لُوْنَ بِہٖ وَالْاَرْحَامَ (النساء : ع۱) 
۲۔ وَلَا تَقْتُلُوْا اَوْلَادَکُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ (الأنعام :ع ۱۹) 
۳۔ وَلَا تَقْتُلُوْا اَوْلَادَکُمْ خَشْیَۃَ اِمْلاَقٍ (بني إسرائیل : ع ۴) 
۴۔ وَالَّذِیْ قَالَ لِوَالِدَیْہِ الآیۃ (الأحقاف : ع ۲) 
۵۔ اَنْ تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ وَتُقَطِّعُوْا اَرْحَامَکَمْ (محمد : ع۳)
حضرت محمد باقر ؒکو ان کے والد نے جو خاص طور سے اہتمام سے وصیت فرمائی ہے، جو پہلی فصل کی احادیث کے سلسلہ میں نمبر (۲۳) پر بھی گزر چکی ہے، وہ بہت تجربہ کی بات ہے۔ وہ ارشاد فرماتے ہیں کہ مجھے میرے والد (حضرت امام زین العابدین ؒ) نے وصیت فرمائی ہے کہ پانچ قسم کے آدمیوں کے پاس نہ پھٹکیو، ا ن سے بات نہ کی جیو، حتیٰ کہ راستہ چلتے ہوئے اتفاقًا بھی ان کے ساتھ نہ چلنا۔ 
اول: فاسق شخص کہ وہ ایک لقمہ کے بدلہ میں تجھ کو بیچ دے گا، بلکہ ایک لقمہ سے کم میں بھی۔ میں نے پوچھا کہ ایک لقمہ سے کم میں کس طرح بیچے گا؟ فرمانے لگے کہ محض لقمہ کی امیدپر تجھ کو بیچ دے گا اور وہ لقمہ اس کو میسر بھی نہ ہوگا۔ نمبر ۲: بخیل کہ وہ تیری سخت احتیاج کے وقت بھی تیرے سے کنارہ کش ہو جائے گا۔ نمبر۳: جھوٹا شخص کہ وہ بالُو (دھوکہ) کی طرح سے تجھے دھوکا میں رکھے گا۔ جو چیز دور ہوگی اس کو قریب بتائے گا، جو قریب ہوگی اس کو دور ظاہر کرے گا۔ نمبر 
Flag Counter