Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

201 - 607
میں اطاعت نہیں ہے۔ حضرت حسن ؒ سے کسی نے پوچھا کہ والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی کیا مقدار ہے؟ انھوںنے فرمایا کہ جو کچھ تیری مِلک میں ہے ان پرخرچ کرے اورجو وہ حکم کریں اس کی اطاعت کرے، بجز اس کے کہ وہ کسی گناہ کا حکم کریں کہ اس میں اطاعت نہیں ہے۔ 
یہ تھی اسلام کی تعلیم، مسلمانوں کا عمل، کہ مشرک والدین اگر اولاد کو مشرک بنانے کی کوشش بھی کریں تب بھی ان کے ساتھ بھلائی کاحکم ہے۔ البتہ شرک کرنے میں ان کی اطاعت اور فرماںبرداری نہیں، اس لیے کہ یہ خالق کا حق ہے۔ والدین کا حق خواہ کتنا ہی کیوں نہ ہو جائے مالک کے حق کے مقابلہ میں کسی کا حق نہیں ہے۔ لَا طَاعَۃَ لِلْمَخْلُوْقِ فِيْ مَعْصِیَۃِ الْخَالِقِ۔ ’’خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں‘‘۔
 لیکن ان کے اس حکم اور اولاد کو مشرک بنانے کی کوشش پر بھی ان کے ساتھ احسان کا، بھلائی کا حکم ہے۔ ایک اور حدیث میںسورئہ لقمان والی آیت کے متعلق وارد ہوا ہے کہ یہ حضرت سعد ؓ کے واقعہ میں نازل ہوئی۔ اس حدیث میں ہے حضرت سعدؓ فرماتے ہیں کہ میں اپنی والدہ کے ساتھ بہت سلوک کیاکرتا تھا۔ جب میں مسلمان ہوگیا تومیری والدہ نے کہا: سعد! یہ کیا کیا؟ یا تواس دین کو چھوڑ دے ورنہ میں کھانا چھوڑ دوںگی یہاں تک کہ مرجائوں گی، ہمیشہ تیرے لیے یہ طعن کی چیز رہے گی، لوگ تجھے اپنی ماں کا قاتل کہیں گے۔ میں نے اس سے کہا کہ ایسا نہ کر، میں اپنا دین توچھوڑ نہیں سکتا۔ اُس نے ایک دن بالکل نہ کھایا نہ پیا۔ دوسرا دن بھی اسی حال میں گزرگیا، تو میں نے اس سے کہا کہ اگر تمہاری سو جانیں ہوں اور ایک ایک کرکے سب ختم ہو جائیں، تب بھی دین تو نہیں چھوڑ سکتا۔ جب اس نے یہ پختگی دیکھی تو کھانا پینا شروع کر دیا۔ (دُرِّمنثور)
اس آیتِ شریفہ میں والدین کے ساتھ نیک سلوک کا حکم ہے۔ فقیہ ابوللیث ؒ فرماتے ہیں کہ اگر حق تعالیٰ شا نہٗ والدین کے حق کا حکم نہ بھی فرماتے تب بھی عقل سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ ان کا حق بہت ضروری اور اہم ہے، چہ جائے کہ اللہ نے اپنی سب کتابوں تورات، انجیل، زبور، قرآنِ شریف میں ان کے حق کا حکم فرمایا۔ تمام انبیائے کرام ؑ کو ان کے حق کے بارے میں وحی بھیجی اور تاکید فرمائی۔ اپنی رضا کو والدین کی رضا کے ساتھ وابستہ کیا اور ان کی ناراضی پر اپنی ناراضی مرتب فرمائی۔ (تنبیہ الغافلین)
یہ تین آیات حسنِ سلوک کے متعلق تھیں، اس کے بعد صرف تین آیات بدسلوکی پر تنبیہ کے متعلق بھی ذکر کرتا ہوں۔
۱۔ وَمَا یُضِلُّ بِہٖٓ اِلاَّ الْفٰسِقِیْنَ o الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَھَدَ اللّٰہِ مِنْم بَعْدِ مِیْثَاقِہٖ وَیَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّٰہِ بِہٖ اَنْ یُّوْصَلَ وَیُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِط 
Flag Counter