Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

20 - 607
میں چپکے سے سائل کو کچھ دے دیا، جس کے عطیہ کی اللہ کے سوا کسی کو بھی خبر نہ ہوئی۔ دوسرا وہ شخص محبوب ہے کہ ایک جماعت رات بھر سفر میں چلی اور جب نیند اُن چلنے والوں پر غالب ہوگئی ہو اور وہ تھوڑی دیر آرام لینے کے لیے سواریوں سے اترے ہوں،ان میں کوئی شخص اس وقت بجائے لیٹنے کے نماز میں کھڑا ہو کر حق تعالیٰ شانہٗ کے سامنے عاجزی کرنے لگا ہو۔ تیسرا وہ شخص ہے کہ ایک جماعت جہاد کر رہی ہو اور کفار سے مقابلہ میں شکست ہونے لگے اور لوگ پشت پھیرنے لگیں، اس وقت یہ شخص ان میں سے سینہ تان کر مقابلہ میں ڈٹ جائے حتیٰ کہ شہید ہو جائے یا فتح ہو جائے۔ اور تین شخص جن سے حق تعالیٰ شا نہٗ ناراض ہیں، ان میں سے ایک وہ شخص ہے جو بوڑھا ہو کر بھی زنا میں مبتلا ہو۔ دوسرے وہ شخص ہے جو فقیر ہو کر تکبر کرے۔تیسرے وہ مال دار ہے جو ظالم ہو۔ احادیث کے سلسلہ میں نمبر (۱۵) پر بھی یہ حدیث آرہی ہے ۔
ایک اور حدیث میں ہے حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺ نے خطبہ پڑھا جس میں ارشاد فرمایا: اے لوگو! مرنے سے پہلے پہلے اپنے گناہوں سے توبہ کرلو، اور نیک عمل کرنے میں جلدی کیا کرو ایسا نہ ہو کسی دوسرے کام میں مشغولی ہو جائے اور وہ رہ جائے، اور اللہ کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑ لو کثرت سے اس کا ذکر کرکے اور مخفی اور علانیہ صدقہ کرکے کہ اس سے تمہیں رزق دیا جائے گا، تمہاری مدد کی جائے گی اور تمہاری شکستگی کی اصلاح کی جائے گی۔ 
ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن ہر شخص اپنے صدقہ کے سایہ میں ہوگا جب تک کہ حساب کا فیصلہ نہ ہو۔ یعنی قیامت کے دن جب آفتاب نہایت قریب ہوگا ہر شخص پر اس کے صدقات کی مقدار سے سایہ ہوگا، جتنا زیادہ صدقہ دیا ہوگا اتنا ہی زیادہ سایہ ہوگا۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ صدقہ قبروں کی گرمی کو دور کرتا ہے اور ہر شخص قیامت میں اپنے صدقہ سے سایہ حاصل کرے گا، اور یہ مضمون تو بہت سی روایات میں آیا ہے کہ صدقہ بلائوں کو دور کرتا ہے۔ اس زمانہ میں جب کہ مسلمانوں پر ان کے اعمال کی بدولت ہر طرف سے ہر قسم کی بلائیں مسلط ہو رہی ہیں، صدقات کی بہت زیادہ کثرت کرناچاہیے۔ بالخصوص جب کہ دیکھتی آنکھوں عمر بھر کا اندوختہ کھڑے کھڑے چھوڑنا پڑ جاتا ہے۔ ایسی حالت میں بہت اہتمام سے بہت زیادہ مقدار میں صدقات کرتے رہنا چاہیے کہ اس میں وہ مال بھی ضائع ہونے سے محفوظ ہو جاتا ہے جو صدقہ کیا گیا اور اس کی برکت سے اپنے اوپر سے بلائیں بھی ہٹ جاتی ہیں، مگر افسوس کہ ہم لوگ ان احوال کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے بھی صدقات کا اہتمام نہیں کرتے۔ ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ برائی کے ستّر دروازے بند کرتا ہے ۔ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ اللہ کے غصے کو دور کرتا ہے اور بری موت سے حفاظت کرتا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ عمر کو بڑھاتا ہے، اور بری موت کو دور کرتا ہے، اور تکبر اور فخر کو ہٹاتا ہے۔

Flag Counter