Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

182 - 607
اگر یہ ریت کا ٹیلہ غلہ کا ڈھیرہوتا تو میں اس سے بنی اسرائیل کو خوب کھلاتا۔ حق تعالیٰ شا نہٗ نے اس زمانہ کے نبی علیٰ نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام پر وحی اِرسال کی کہ فلاں بزرگ کو بشارت سنا دو کہ ہم نے تمہارے لیے اتنا ہی اجرو ثواب لکھ دیا جتنا کہ یہ ٹیلہ غلہ کا  ہوتا اور تم اس کو لوگوں میں تقسیم کر دیتے۔ (تنبیہ الغافلین)
حق تعالیٰ شا نہٗ کے یہاں ثواب کی کمی نہیںہے، اس کو اجر و ثواب دینے کے لیے نہ ذخیرہ کی ضرورت ہے، نہ آمدنی اورکمائی کی۔ اس کے ایک اشارہ میںساری دنیا کی پیداوار ہے۔ وہاں لوگوں کا عمل و اخلاص دیکھا جاتا ہے اور جو اس کی مخلوق پر رحمت و شفقت کرتا ہے، اس پر رحمت و شفقت میں وہاں کوئی کمی نہیں۔
حضرت عبد اللہ بن عباس?کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ مجھے کچھ نصیحت فرما دیں۔ آپ نے فرمایا کہ تمہیں چھ چیزوں کی نصیحت کرتا ہوں۔ سب سے پہلی چیز اللہ پر بھروسہ اور یقین ان چیزوں کاجن کا اللہ نے خود ذمہ لے رکھاہے۔ (مثلًا روزی وغیرہ) دوسرے اللہ کے فرائض کو اپنے اپنے وقت پر ادا کرنا۔ تیسرے زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے ترو تازہ رہے۔ چوتھے شیطان کا کہا نہ ماننا، وہ ساری مخلوق سے حسد رکھتا ہے۔ پانچویں دنیا کے آباد کرنے میں مشغول نہ ہونا کہ وہ آخرت کو برباد کرے گی۔ چھٹے مسلمانوں کی خیر خواہی کا ہر وقت خیال رکھنا۔
فقیہ ابواللیث ؒ فرماتے ہیں کہ آدمی کی سعادت کی گیارہ علامتیں ہیں اور اس کی بدبختی کی بھی گیارہ علامات ہیں۔ سعادت کی گیارہ علامات یہ ہیں: 
۱۔ دنیا سے بے رغبتی اور آخرت کی طرف رغبت کرنا۔  ۲۔ عبادت اور تلاوتِ قرآن کی کثرت۔  ۳۔ فضول بات سے اِحتراز۔  ۴۔ نمازکا اپنے اوقات پر خصوصی اہتمام۔  ۵۔ حرام چیز سے، چاہے ادنیٰ درجہ کی حرام ہو بچنا۔  ۶۔ صلحا کی صحبت اختیار کرنا۔  ۷۔ متواضع رہنا،تکبر نہ کرنا۔  ۸۔ سخی اور کریم ہونا۔  ۹۔ اللہ کی مخلوق پر شفقت کرنا۔  ۱۰۔ مخلوق کو نفع پہنچانا۔  ۱۱۔ موت کو کثرت سے یاد کرنا۔
اور بدبختی کی علامات یہ ہیں:  
۱۔ مال کے جمع کرنے کی حرص۔  ۲۔ دنیوی لذتوں اور شہوتوں میں مشغولی۔  ۳۔ بے حیائی کی گفتگو اور بہت بولنا۔  ۴۔ نماز میں سستی کرنا۔  ۵۔حرام اور مشتبہ چیزوں کا کھانا اور فاسق فاجرلوگوں سے میل جول۔ ۶۔ بدخلق ہونا۔  ۷۔متکبر اور فخر کرنے والا ہونا۔  ۸۔ لوگوں کے نفع پہنچانے سے یکسو رہنا۔  ۹۔ مسلمانوں پر رحم نہ کرنا۔  ۱۰۔ بخیل ہونا۔  ۱۱۔ موت سے غافل ہونا ۔ (تنبیہ الغافلین)
بندۂ ناکارہ کے نزدیک ان سب کی جڑ موت کو کثرت سے یاد رکھنا ہے۔ جب وہ ہر وقت یاد آتی رہے گی تو پہلی گیارہ علامات 
Flag Counter