Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

180 - 607
کے لیے بھی کام آنے والی چیز ہے اور اپنے لیے بھی کام آنے والی چیز ہے، اور مال میں سے تو اپنے کام آنے والا صرف وہی ہے جو ساتھ لے گیا۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ارشاد ہے کہ حق تعالیٰ شا نہٗ نے دو غنی اور دو فقیروں کو وفات دی۔ اس کے بعد ایک غنی سے مطالبہ فرمایا کہ اپنے واسطے آگے کیا بھیجا اور اپنے عیال کے واسطے کیا چھوڑ کر آیا؟ اس نے عرض کیا: یا اللہ! تُو نے مجھے بھی پیدا کیا اور ان کو بھی تُو نے ہی پیدا کیا، اور ہر شخص کی روزی کا تُو نے ہی ذمہ لیا اور تُو نے قرآنِ پاک میں فرمایا: {مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰہَ قَرْضًا حَسَنًا} (پہلی فصل کی آیات میں نمبر ۵ پرگزر چکی ہے) اس بنا پر میں نے اپنا مال آگے بھیج دیا اور مجھے یہ بات محقَّق تھی کہ آپ ان کوروزی دیں ہی گے۔ ارشاد ہوا: اچھا جائو، اگر تمہیں (دنیا میں) معلوم ہو جاتا کہ تمہارے لیے میرے پاس کیاکیا (انعام و اکرام ) ہے تو دنیا میں بہت خوش ہوتے اور بہت کم رنجیدہ ہوتے۔
اس کے بعد دوسرے غنی سے مطالبہ ہوا کہ تُو نے کیا اپنے لیے بھیجا اورکیا عیال کے لیے چھوڑا؟ اس نے عرض کیاـ: یا اللہ! میری اولاد تھی مجھے ان کی تکلیف اور فقرکا ڈر ہوا۔ ارشادہوا کہ کیا میں نے ہی تجھ کو اور ان کوسب کو پیدا نہ کیا تھا؟کیا میں نے سب کی روزی کا ذمہ نہیں اٹھایاتھا؟ اس نے عرض کیا: یا اللہ! بے شک ایسا ہی تھا، لیکن مجھے ان کے فقر کا خوف ہی بہت ہوا۔ ارشاد ہوا کہ فقرتو ان کوپہنچا، کیا تُونے اس کو ان سے روک دیا؟ اچھا جا، اگر تجھے (دنیا میں) معلوم ہو جاتا کہ تیرے لیے میرے پاس کیا کیا (عذاب) ہے تو بہت کم ہنستا اور بہت زیادہ روتا۔
پھر ایک فقیر سے مطالبہ ہوا کہ تُو نے کیا اپنے لیے جمع کیا اور کیا عیال کے لیے چھوڑا؟ اس نے عرض کیا: یا اللہ! آپ نے مجھے صحیح سالم تندرست پیدا کیا اور گویائی بخشی۔ اپنے پاک نام مجھے سکھائے۔ اپنے سے دعا کرنا سکھایا۔ اگر آپ مجھے مال دے دیتے تُو مجھے یہ اندیشہ تھا کہ میں اس میں مشغول ہوجاتا۔ میں اپنی اس حالت پر جو تھی بہت راضی ہوں۔ ارشاد ہوا کہ اچھا جاؤ، میں بھی تم سے راضی ہوں۔ اگر تمہیں (دنیا میں) معلوم ہوجاتا کہ تمہارے لیے میرے پاس کیا ہے تو بہت زیادہ ہنستے اور بہت کم روتے۔
پھردوسرے فقیر سے مطالبہ ہوا کہ تُو نے اپنے لیے کیابھیجا اور عیال کے لیے کیاچھوڑا؟ اس نے عرض کیا: یااللہ! آپ نے مجھے دیا ہی کیا تھا جس کا اب سوال ہے؟ ارشاد ہوا کیا ہم نے تجھے صحت نہ دی تھی، گویائی نہ دی تھی، کان، آنکھ نہ دیے تھے؟ اورقرآنِ پاک میں یہ نہ کہا تھا: 
{اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ}
مجھ سے دعائیں مانگو میں قبول کروں گا 
Flag Counter