Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

173 - 607
فقط یہ ان آیات کا ترجمہ ہے اور اس قسم کا پورا مضمون اس کے قریب قریب دوسری جگہ سورئہ مؤمنون کے شروع میں بھی گزر چکا ہے۔
حضرت عمران بن حصینؓفرماتے ہیں کہ حضورِ اقدسﷺ نے میرے عمامہ کا سِرا پکڑ کر ارشاد فرمایا کہ عمران! حق تعالیٰ شا نہٗ کو خرچ کرنا بہت پسند ہے اور روک کررکھنا ناپسند ہے۔ تُو خرچ کیا کر اور لوگوں کو کھلایا کر۔ کسی کو مضرت نہ پہنچا کہ تجھ پر تیری طلب میں مضرت ہونے لگے گی۔ غور سے سن! حق تعالیٰ شا نہٗ شبہات کے وقت تیز نظر کو پسند کرتے ہیں۔ (یعنی جس نظر میں جائز ناجائز کا شبہ ہو اس میں باریک نظر سے کام لیناچاہیے، ویسے ہی سرسری طور پر جو چاہے کرگزرنا نہ ہو) اور شہوتوں کے وقت کامل عقل کو پسند کرتے ہیں (کہ شہوت کے غلبہ میں عقل نہ کھو دے)۔ اور سخاوت کو پسند کرتے ہیں چاہے چندکھجوریں ہی خرچ کرے۔ (یعنی اپنی حیثیت کے موافق زیادہ نہ ہوسکے تو کم میں شرم نہ کرے، جو ہوسکے خرچ کرتا رہے) اوربہادری کو پسند کرتے ہیں چاہے سانپ اور بچھو ہی کے قتل میںکیوں نہ ہو۔ (کنز العمال) لہٰذا ذرا سی خوف کی چیز سے ڈرجانا اللہ کو پسند نہیں ہے۔ اگر دل میں خوف پیدا بھی ہو تو اس کا اظہار نہ کرنا چاہیے، بلکہ قوت کے ساتھ اس کو دفع کر نا چاہیے۔ حضورِ اقدسﷺ سے جو دعائیں امت کی تعلیم کے لیے منقول ہیں ان میں نامردی سے پناہ مانگنا بھی نقل کیا گیا ہے اور متعدد دعائوں میں اس سے پناہ مانگنا نقل کیا گیا۔ (بخاری)
۷۔ عَنِ ابْنِ  عَبَّاسٍ  ?قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ: لَیْسَ الْمُؤْمِنُ بِالَّذِيْ یَشْبَعُ وَجَارُہٗ جَائِعٌ إِلَی جَنْبِہٖ۔


حضورﷺ کا پاک ارشاد ہے کہ وہ شخص مؤمن نہیں جو خود تو پیٹ بھر کر کھانا کھالے اور پاس ہی اس کا پڑوسی بھوکا رہے۔
رواہ البیھقي في الشعب، کذا في مشکاۃ المصابیح۔
فائدہ: یقینا جس شخص کے پاس اتناہے کہ وہ پیٹ بھر کر کھا سکتا ہے اور پاس ہی بھوکا پڑوسی ہے، تواس کے لیے ہرگز ہرگز زیبا نہیں کہ خود پیٹ بھر کر کھائے اور وہ غریب بھوک میں تلملاتا رہے۔ ضروری ہے کہ اپنے پیٹ کو کچھ کم پہنچائے اور پڑوسی کی بھی مدد کرے۔ ایک حدیث میں ہے: حضورﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ وہ شخص مجھ پر ایمان نہیں لایا جو خود پیٹ بھرکر رات گزارے اور اس کو یہ بات معلوم ہے کہ اس کا پڑوسی اس کے برابر میں بھوکا ہے۔ (الترغیب والترہیب) ایک اور حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت میں کتنے آدمی ایسے ہوںگے جو اپنے پڑوسی کا دامن پکڑے اللہ تعالیٰ سے عرض کریں گے: یااللہ! اس سے پوچھیں کہ اس نے اپنا دروازہ بند کرلیا تھا اور مجھے اپنی ضرورت سے زائد جو چیز 
Flag Counter