Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

172 - 607
ہے کہ جو سڑک اسٹیشن پر جاتی ہے جب آدمی اس سڑک پر چلتا رہے گا تولا محالہ کسی وقت اسٹیشن پر پہنچے گا۔ اسی طرح سے یہ ٹہنیاں جن درختوں کی ہیں جب ان کو کوئی پکڑ کر چڑھے گا تو جہاں وہ درخت کھڑا ہے وہاں پہنچ کر رہے گا۔
۶۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: شَرُّ مَا فِيْ الرَّجُلِ شُحٌّ ھَالِعٌ وَجُبْنٌ خَالِعٌ۔
رواہ أبو داود  وکذا في مشکاۃ المصابیح۔


حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ بدترین عادتیں جو آدمی میں ہوں (دو ہیں)۔ ایک وہ بخل ہے جو بے صبر کر دینے والا ہو، دوسرے وہ نامردی اور خوف جو جان نکال دینے والا ہو۔
فائدہ: ان دو عیبوں کی طرف اللہ نے اپنے کلام میں بھی تنبیہ فرمائی ہے۔ چناںچہ ارشاد ہے:
اِنَّ الْاِنْسَانَ خُلِقَ ھَلُوْعًا o اِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوْعًا o وَّاِذَا مَسَّہُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا o اِلاَّ الْمُصَلِّیْنَ o الَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلاََتِھِمْ دَائِمُوْنَ o وَالَّذِیْنَ فِیْ اَمْوَالِھِمْ حَقٌّ مَّعْلُوْمٌ o لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُوْمِ o وَالَّذِیْنَ یُصَدِّقُوْنَ بِیَوْمِ الدِّیْنَ o وَالَّذِیْنَ ھُمْ مِّنْ عَذَابِ رَبِّھِمْ مُّشْفِقُوْنَ o اِنَّ عَذَابَ رَبِّھِمْ غَیْرُ مَاْمُوْنٍ o وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِفُرُوْجِھِمْ حٰفِظُوْنَ o اِلاَّ عَلٰی اَزْوَاجِھِمْ اَوْ مَا مَلَکْتْ اَیْمَانُھُمْ فَاِنَّھُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ o فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الْعٰدُوْنَ o وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِاَمٰنٰتِھِمْ وَعَھْدِھِمْ رَاعُوْنَ o وَالَّذِیْنَ  ھُمْ بِشَھٰدٰتِھِمْ قَآئِمُوْنَ o وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صَلٰوتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ o اُولٰئِکَ فِیْ جَنّٰتٍ مُّکْرَمُوْنَ o (المعارج : ع۱)
’’بے شک انسان کم ہمت (تھوڑے اورکچے دل کا) پیدا ہوا ہے۔ جب اس کو تکلیف پہنچتی ہے توجزع فزع کرنے لگتا ہے۔ اور جب اس کو خیر (مال) پہنچتی ہے تو بخل کرنے لگتا ہے۔ مگر وہ نمازی جو اپنی نماز پر پابندی کرنے والے ہیں۔ اورجن کے مالوں میں سوال کرنے والوںکے لیے اور سوال نہ کرنے والوںکے لیے مقررہ حق ہے۔ اور وہ لوگ جو قیامت کے دن کا اعتقاد رکھتے ہیں۔ اور وہ لوگ جو اپنے پروردگار کے عذاب سے ڈرنے والے ہیں۔ بے شک ان کے ربّ کا عذاب بے خوف ہونے کی چیز نہیں۔ (یقینًا اس سے ہر شخص کو ہر وقت ڈرتے رہنا چاہیے) اور وہ لوگ جواپنی شرم گاہوں کو (حرام جگہ سے) محفوظ رکھتے ہیں۔ لیکن اپنی بیبیوں اور باندیوں سے (حفاظت کی ضرورت نہیں) کیوں کہ ان پر ان میں کوئی الزام نہیں۔(یعنی ان لوگوں پر بیویوں اور باندیوں سے صحبت کرنے میں کوئی اعتراض کی بات نہیں ہے) ہاں جو لوگ ان کے علاوہ (اور جگہ شہوت پوری کرنے) کے طلب گارہوں وہ حدود سے تجاوز کرنے والے ہیں۔ اور وہ لوگ جو اپنے (سپرد کی ہوئی) امانتوں اور اپنے عہد (قول و قرار)کا خیال رکھنے والے ہیں۔ اور اپنی گواہیوں کو ٹھیک ٹھیک ادا کرتے ہوں۔ اور جو اپنی فرض نماز کی پابندی کرنے والے ہوں۔ یہی لوگ ہیں جو جنتوں میں عزت سے داخل ہوںگے ۔
Flag Counter