Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

134 - 607
’’مخلوق ساری کی ساری اللہ کی عیال ہے ‘‘ مشہور حدیث ہے، متعدد صحابہ کرام? سے نقل کی گئی۔ علما نے لکھا ہے کہ جیسا آدمی اپنے عیال کی روزی کا اہتمام کرنے والا ہوتا ہے، اسی طرح حق تعالیٰ شا نہٗ بھی اپنی ساری مخلوق کے روزی رَساں ہیں۔ اسی لحاظ سے ان کواللہ کے عیال بتایا گیا۔ (مقاصدِحسنہ) اوراس صفت میں مسلمانوں کی بھی خصوصیت نہیں ہے، مسلمان کافر سب ہی شریک ہیں، بلکہ سارے حیوانات اس میںداخل ہیں کہ سب کے سب اللہ تعالیٰ کی مخلوق اور اس کے عیال ہیں۔ جو سب کے ساتھ حسنِ سلوک اور اچھا برتائو کرنے والا ہوگا وہ حق تعالیٰ شا نہٗ کو سب سے زیادہ محبوب ہوگا۔
۲۷۔ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ؓ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ  یَقُوْلُ: مَنْ صَلَّی یُرَائِيْ فَقَدْ أَشْرَکَ،  وَمَنْ صَامَ یُرَائِيْ فَقَدْ أَشْرَکَ، وَمَنْ تَصَدَّقَ یُرَائِيْ فَقَدْ أَشْرَکَ۔
رواہ أحمد کذا في مشکاۃ المصابیح۔


حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ جس نے ریا کی نیت سے نماز پڑھی اس نے شرک کیا۔ جس نے ریا کے ارادہ سے روزہ رکھا اس نے شرک کیا۔ جس نے ریا کی نیت سے صدقہ دیااس نے شرک کیا۔
فائدہ: یعنی جس نے ان عبادتوں میںاللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک بنالیا اور وہ وہ لوگ ہیں جن کو دکھانا مقصود ہے، اس نے اپنی عبادت کو خالص حق تعالیٰ شا نہٗ کے لیے نہیں رکھا، بلکہ اس کی عبادت ساجھے کی عبادت بن گئی اور اس عبادت کی غرض میں ان کا حصہ بھی ہوگیا جن کو دکھانا مقصود ہے۔
یہ بہت ہی اہم چیز ہے۔ اس پر اس فصل کو ختم کرتا ہوں۔ مقصد یہ ہے کہ جو عبادت بھی ہو خالص اللہ کی رضا کے واسطے ہو۔ اس میں کوئی فاسد غرض ریا، شہرت، وجاہت وغیرہ ہرگز نہ ہونا چاہیے کہ اس میں نیکی برباد گناہ لازم ہو جاتا ہے۔ احادیث میں بہت کثرت سے اس پروعیدیں اور تنبیہیں وارد ہوئی ہیں۔
ایک حدیثِ قدسی میں حق سبحانہ و تقدّس کاارشاد وارد ہوا ہے کہ میں سب شریکوں میں سب سے زیادہ بے پرواہ ہوں۔ جو شخص کسی عبادت میں میرے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کردیتا ہے میںاس عبادت کرنے والے کواس کے (بنائے ہوئے) شریک کے ساتھ چھوڑ دیتا ہوں۔ (مشکاۃ المصابیح) یعنی وہ اپنا بدلہ اور ثواب اس شریک سے جاکر لے لے، مجھ سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن ایک منادی اعلان کرے گا کہ جس شخص نے اپنے کسی عمل میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کیا ہے، وہ اس شریک سے اپناثواب مانگ لے، اللہ  شرکت سے بے نیاز ہے۔ (مشکاۃ المصابیح)
Flag Counter