Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

133 - 607
ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے کچھ بندے ایسے ہیں جن کو حق تعالیٰ شا نہٗ نے اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ لوگوں کی حاجتیں پوری کیا کریں، ان کے کاموں میںمدد دیا کریں، یہ لوگ قیامت کے سخت دن میں بے فکر ہوںگے، ان کو کوئی خوف نہ ہوگا۔ ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص اپنے مضطَر بھائی کی مددکرے حق تعالیٰ شا نہٗ اس کو اس دن ثابت قدم رکھیں گے جس دن پہاڑ بھی اپنی جگہ نہ ٹھہر سکیں گے۔ (یعنی قیامت کے دن) ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کی کسی کلمہ سے اعانت کرے یا اس کی مدد میں قدم چلائے حق تعالیٰ شا نہٗ اس پر تہتر رحمتیں نازل فرماتے ہیں، جن میں سے ایک میں اس کی دنیا اور آخرت کی درستگی ہے ، اور بہتّر  آخرت میں رفعِ درجات کے لیے ذخیرہ ہیں۔
ان کے علاوہ اور بھی بہت سی احادیث اس قسم کے مضامین کی صاحب ’’ِکنز العمال‘‘ نے نقل کی ہیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ مسلمان آپس میں ایک دوسرے پر رحم کرنے میں،ایک دوسرے کے ساتھ تعلق میں، ایک دوسرے پر مہربانی کرنے میں، ایک جسم کی طرح ہیں کہ جب بدن کا کوئی عضو مائوف ہو جاتا ہے تو سارے اَعضا جاگنے میں،بخار میں، اس کاساتھ دیتے ہیں۔ (مشکاۃ المصابیح) یعنی جیسا کہ ایک عضو کی تکلیف سے سارے اَعضا بے چین ہو جاتے ہیں، مثلًا: ہاتھ میں زخم ہو جاتا ہے تو پھر کسی عضو کو بھی نیند نہیں آتی، سب کو جاگنا پڑتا ہے۔ اس سے بڑھ کر یہ کہ اس کی اَکڑاہٹ سے سارے بدن کو بخار ہو جاتا ہے۔ اسی طرح ایک مسلمان کی تکلیف سے سب کو بے چین ہو جانا چاہیے۔
ایک اور حدیث میںہے کہ رحم کرنے والے آدمیوں پررحمن بھی رحم فرماتا ہے۔ تم ان لوگوں پررحم کرو جو دنیا میں ہیں، تم پر وہ رحم کریں گے جو آسمان میں ہیں۔ اس سے حق تعالیٰ شانہٗ بھی مراد ہوسکتے ہیں اور فرشتے بھی۔ ایک حدیث میں ہے کہ مسلمانوں کا بہترین گھر وہ ہے جس میںکوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ اچھا برتائو کیا جاتا ہو۔ اوربدترین گھروہ ہے جس میںکوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ برُا برتائو کیا جاتا ہو۔ (مشکاۃ المصابیح)
ایک حدیث میں ہے جو شخص میری امت میں سے کسی شخص کی حاجت پوری کرے تاکہ اس کو خوشی ہو، اس نے مجھ کو خوش کیا۔ اور جس نے مجھے خوش کیا اس نے اللہ  کو خوش کیا۔ اور جو شخص حق تعالیٰ شا نہٗ کو خوش کرتا ہے وہ اس کو جنت میں داخل فرما دیتا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص کسی مصیبت زدہ آدمی کی مددکرتا ہے اس کے لیے تہتر درجے مغفرت کے لکھے جاتے ہیں، جن میں سے ایک درجہ سے تو اس کی درستگی ہوتی ہے، (یعنی لغزشوں کا بدلہ ہو جاتا ہے) باقی بہتّر درجے رفعِ درجات کا سبب ہوتے ہیں۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ مخلوق ساری کی ساری اللہ تعالیٰ کی عیال ہے۔ آدمیوں میں سب سے زیادہ محبوب اللہ  کے نزدیک وہ ہے جو اس کے عیال کے ساتھ اچھا برتائو کرے۔ (مشکاۃ المصابیح)
Flag Counter