Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

121 - 607
کچھ تفصیل بھی گزر چکی ہے۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ ارشاد فرماتے ہیں: تین شخص حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان میں سے ایک نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میرے پاس سو دینار (اشرفیاں) تھے۔ میں نے ان میں سے دس دینار اللہ کے واسطے صدقہ کر دیے۔ دوسرے صاحب نے عرض کیا کہ میرے پاس دس دینار تھے میں نے ایک دینار صدقہ کر دیا۔ تیسرے صاحب نے عرض کیا کہ میرے پاس ایک ہی دینار تھا میں نے اس کا دسواں حصہ صدقہ کیا ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ تم تینوں کا ثواب برابر ہے۔ اس لیے کہ ہر شخص نے اپنے مال کا دسواں حصہ صدقہ کیا ہے۔
ایک اور حدیث میں اسی قسم کا ایک اور قصہ وارد ہوا ہے اس میں بھی حضورِاقدسﷺ کا یہی ارشاد جواب میں ہے کہ تم سب ثواب میں برابر ہو کہ ہر شخص نے اپنے مال کا دسواں حصہ صدقہ کر دیا۔ اس حدیث میں یہ بھی وارد ہے کہ اس کے بعد حضورِ اقدسﷺ نے یہ آیتِ شریفہ پڑھی  {لِیُنْفِقْ ذُوْ سَعَۃٍ مِّنْ سَعَتِہٖ} (کنز العمال) یہ آیتِ شریفہ سورئہ طلاق کے پہلے رکوع کے ختم پر ہے۔ پوری آیتِ شریفہ کا ترجمہ یہ ہے کہ وسعت والے کو اپنی وسعت کے موافق خرچ کرنا چاہیے۔ جس کی آمدنی کم ہو اس کو چاہیے کہ اللہ نے جتنا اس کو دیا ہے اس میں سے خرچ کرے۔ (یعنی امیر آدمی اپنی حیثیت کے موافق خرچ کرے اور غریب آدمی اپنی حیثیت کے موافق، کیوںکہ) خدا تعالیٰ کسی شخص کو اس سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا جتنا اس کو دیا ہے۔ (اور غریب آدمی خرچ کرتا ہوا اس سے نہ ڈرے کہ پھر بالکل ہی نہیں رہے گا) خدا تعالیٰ تنگی کے بعد جلد ہی فراغت بھی دے دے گا۔
علامہ سیوطی ؒ نے ’’دُرِّمنثور‘‘ میں اس آیتِ شریفہ کے ذیل میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی روایت کے ہم معنی دوسرے بعض صحابہ سے بھی روایات نقل کی ہیں اور ان سے بڑھ کر ایک صحیح حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا پاک ارشاد نقل کیا گیا کہ ایک دِرَم ایک لاکھ دِرَم سے بھی ثواب میں بڑھ جاتا ہے۔ ا س طرح کہ ایک آدمی کے پاس دو ہی دِرَم فقط ہیں، اس نے ان میں سے ایک صدقہ کر دیا۔ دوسرا شخص ایسا ہے کہ اس کے پاس بہت بڑی مقدار میں مال ہے اس نے اپنے کثیر مال میں سے ایک لاکھ دِرَم صدقہ کیے تو یہ ایک دِرَم ثوا ب میں بڑھ جائے گا۔
علامہ سیوطی ؒ نے ’’جامع صغیر‘‘ میں حضرت ابو ذر اور حضرت ابو ہریرہ ? کی روایات سے اس کو نقل کیا ہے اور صحیح کی علامت لکھی ،یہی نادار کی کوشش ہے کہ ایک شخص کے پاس صرف دو دِرَم ہیں۔ یعنی ۷؍کہ ایک دِرَم تقریبًا ۳؍ کا ہوتا ہے۔ 1 ان میں سے ایک صدقہ کر دیا۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ ہے جس کو امام بخاری ؒ نے روایت کیا۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضورِ اقدسﷺ جب ہم لوگوں کو صدقہ کا حکم فرمایا کرتے تھے تو ہم میں سے بعض آدمی 
Flag Counter