Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

120 - 607
ہوتا ہے۔ میں ایک شخص کی توجہ کو اللہ  تک لگائے رکھوں یہ اس سے بہتر ہے کہ ایسے ہزار آدمیوں کی اِعانت کروں جن کی ساری توجہ دنیا کی طرف ہے ۔ حضرت جنید بغدادی  ؒنے جب یہ بات سنی تو بہت پسند فرمایا۔ (اِحیاء العلوم، اتحاف)
حضرت عبداللہ بن مبارک ؒ سے ایک درزی نے دریافت کیا کہ میں ظالم بادشاہوں کے کپڑے سیتا ہوں کیا آپ کا خیال ہے کہ میں بھی ظالموں کی اِعانت کر رہا ہوں؟ انھوں نے ارشاد فرمایا نہیں! تُو اِعانت کرنے والوں میں نہیں ہے تُوتو خود ظالم ہے۔ ظالم کی اِعانت کرنے والے وہ لوگ ہیں جو تیرے ہاتھ سوئی دھاگہ فروخت کریں۔ (اِحیاء العلوم)
ایک حدیث میں حضورﷺکا ارشاد وارد ہوا ہے کہ جو شخص کریم پر احسان کرتا ہے اس کو غلام بنا لیتا ہے اور جو ذلیل (لئیم) شخص پراحسان کرتا ہے اس کی دشمنی اپنی طرف کھینچتا ہے۔ (کنز العمال)ایک اور حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ا رشاد وارد ہوا ہے کہ اپنا کھانا متقی لوگوں کو کھلائواور اپنا احسان مؤمنین پر کرو۔ (مشکاۃ المصابیح)
اور اس میں علاوہ بالائی مصالح کے متقی اور مؤمنین کا اِعزاز و اِکرام بھی ہے، اور یہ خود مستقل طور پر مندوب اور مامور بہٖ ہے۔ اسی وجہ سے علما نے حضورِ اقدسﷺ کے پاک ارشاد کی جس میں آپ نے فاسقوں کی دعوت قبول کرنے سے منع فرمایا ہے (مشکاۃ المصابیح) من جملہ دوسری وجوہ کے ایک وجہ یہ بھی لکھی ہے کہ فاسق کی دعوت قبول کرنے میں اس کا اِعزاز واِکرام ہے۔
۲۴۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَؓ، قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَيُّ الصَّدَقَۃِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: جُھْدُ الْمُقِلِّ وَأبْدَأْ بِمَنْ تَعُوْلُ۔
رواہ أبو داود وغیرہ، مشکاۃ المصابیح۔


حضرت ابوہریرہ ؓ نے حضورِ اقدسﷺ سے سوال کیا کہ سب سے افضل صدقہ کیا ہے؟ حضورﷺنے ارشاد فرمایا کہ نادار کی انتہائی کوشش۔ اور ابتدا اُس سے کرو جس کی پرورش تمہارے ذمہ ہے۔
فائدہ: یعنی جو شخص خود ضرورت مند ہو، فقیر ہو، نادار ہو، وہ اپنی کوشش سے اپنے کو مشقت میں ڈال کر جو صدقہ کرے وہ افضل ہے۔ حضرت بِشر ؒ فرماتے ہیں کہ تین عمل بہت سخت ہیں، یعنی ان میں ہمت کا کام ہے۔ ایک تنگدستی کی حالت میں سخاوت، دوسرے تنہائی میں تقویٰ اور اللہ کا خوف، تیسرے ایسے شخص کے سامنے حق بات کا کہنا جس سے خوف ہو یا امید ہو۔ (اتحاف) یعنی اس سے اَغراض وابستہ ہیں اور یہ اندیشہ ہے کہ وہ حق بات کہنے سے میری اَغراض پوری نہ کرے گا یا کسی قسم کی مَضرت پہنچائے گا۔ حق تعالیٰ شا نہٗ کے کلامِ پاک میں بھی اس کی طرف اشارہ گزر چکا ہے۔ جیسا کہ آیات کے سلسلہ میں نمبر (۲۸) پر گزرا کہ وہ حضرات باوجود اپنی حاجت اور فقر کے دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اور اس کے ذیل میں اس کی 
Flag Counter