Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

119 - 607
فخر و تکبر گھوڑے والوں میں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ ظاہر ہے کہ ان دونوں جانوروں میں یہ صفات پائی جاتی ہے۔ اونٹ اور بیل والوں میں شدت او ر سخت دلی بھی وارد ہوئی ہے۔ متعدد روایات میں چیتے کی کھال پر سواری کی ممانعت آئی ہے۔ علما نے من جملہ دوسری وجوہ کے اس کی ایک وجہ یہ بھی فرمائی ہے کہ مجالست کی وجہ سے اس میں درندگی کی خصلت پیدا ہوتی ہے۔ (کوکب)
دوسرا ادب حدیثِ بالا میں یہ ہے کہ تیرا کھانا متقی لوگ ہی کھائیں۔ یہ مضمون بھی متعدد روایات میں آیا ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ اپنا کھانا متقی لوگوں کو کھلائو اور اپنے احسان کا مؤمنوں کو مورِد بنائو۔ (اتحاف) علما نے لکھا ہے کہ اس سے مراد دعوت کا کھانا ہے حاجت کا کھانا نہیں۔ چناںچہ ایک حدیث میں ہے کہ اپنے کھانے سے اس شخص کی ضیافت کرو جس سے اللہ کی وجہ سے محبت ہو۔ (اتحاف) دفعِ حاجت کے کھانے میں حق تعالیٰ شا نہٗ نے قیدیوں کے کھلانے کی بھی مدح فرمائی ہے اور قیدی اس زمانہ کے کافر تھے۔ (مظاہرِ حق) جیسا کہ آیات کے سلسلہ میں نمبر (۳۴) پر یہ مضمون گزرچکا ہے اور احادیث کے سلسلہ میں نمبر(۱۰) پر گزر چکا ہے کہ ایک فاحشہ عورت کی محض اس وجہ سے مغفرت ہوئی کہ اس نے ایک پیاسے کتے کو پانی پلایا تھا۔
اور بھی متعدد روایات میں مختلف مضامین سے اس کی تائید ہوتی ہے۔ حضورِاقدسﷺ نے توقاعدہ اور ضابطہ فرما دیا کہ ہر جاندار میں اجر ہے۔ اس میں متقی غیر متقی، مسلم کافر، آدمی حیوان،سب ہی داخل ہیں۔ لہٰذا اِحتیاج اور ضرورت کے کھانے میں یہ چیزیں نہیں دیکھی جاتیں، وہاں تواِحتیاج کی شدت اور قلت دیکھی جاتی ہے۔ جتنی زیادہ اِحتیاج ہو اتنا ہی زیادہ ثواب ہوگا۔ یہ کھانا دعوت اور تعلقات کا ہے۔ اس میں بھی اگر کوئی دینی مصلحت ہو، خیر کی نیت ہو توجس درجہ کی خیر اور مصلحت ہوگی اسی درجہ کا اجر ہوگا۔ البتہ اگر کوئی دینی مصلحت نہ ہو تو کھانے والا جتنا زیادہ متقی ہوگا اتنا ہی زیادہ اجر کا سبب ہوگا۔
صاحب ’’ِمظاہر‘‘ اور امام غزالی ؒنے لکھا ہے کہ متقیوں کو کھلانا اطاعت اور نیکیوں پر اِعانت ہے، اور فاسقوں کو کھلانا فسق و فجور پر اعانت ہے، اور ظاہر چیز ہے کہ متقی اور نیک آدمی میں جتنی زیادہ طاقت اور قوت آئے گی عبادت میں زیادہ مصروف ہوگا، اور فاسق فاجر میں اچھے کھانوں سے جتنی زیادہ قوت ہوگی لہو و لعب فسق و فجور میں پڑے گا، جس میں اس کی اِعانت ہوئی۔
ایک بزرگ اپنے کھانے کو فقرا صوفیہ ہی کو کھلاتے تھے۔ کسی نے عرض کیا کہ اگر آپ عام فقرا کو بھی کھلائیں تو بہتر ہو۔ انھوں نے فرمایا کہ ان لوگوں کی ساری توجہ اللہ تعالیٰ کی طرف ہے۔ جب ان کو فاقہ ہوتا ہے تو اس سے توجہ میںا ِنتشار 
Flag Counter