Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

115 - 607
کے لیے جائے۔ (مشکاۃ المصابیح)
حضرت عقبہؓحضورِ اقدسﷺ کاارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو شخص مہمانی نہ کرے اس میں کوئی خیر نہیں۔ حضرت سمرہؓ فرماتے ہیں کہ حضورِ اقدسﷺ مہمان کی ضیافت کا حکم فرمایا کرتے تھے۔(مجمع الزوائد) ایک شخص نے دیکھا کہ حضرت علیؓ رو رہے ہیں، اس نے سبب پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ سات دن سے کوئی مہمان نہیں آیا، مجھے اس کا ڈر ہے کہ کہیں حق تعالیٰ شا نہٗ نے میری اِہانت کا ارادہ تو نہیں کرلیا۔ (اِحیاء العلوم)
حضورِ اقدسﷺ نے حدیثِ بالا میں مہمان کے اِکرام کا حکم فرمانے کے بعد ارشاد فرمایا ہے کہ اس کا جائزہ ایک دن رات ہے۔ اس کی تفسیر میں علما کے چند قول ہیں۔ حضرت امام مالک  ؒ سے یہ نقل کیا گیا ہے کہ اس سے مراد اِکرام و اِعزاز اور خصوصی تحفے ہیں۔ یعنی ایک دن رات تو اس کے اِعزاز میں اچھا کھانا تیار کرے اور باقی اَیّام میں معمولی مہمانی۔ اس کے بعد پھر علما کے اس میں دو قول ہیں کہ تین دن کی مہمانی جو حضورﷺ کے پاک ارشاد میں وارد ہوئی ہے وہ اس ایک دن کے بعد ہے، یعنی مہمان کا حق کل چار دن ہوگئے، یا وہ ایک دن خصوصی اِعزاز کا بھی انھی تین دن میں داخل ہے۔
دوسرا مطلب یہ ہے کہ جائزہ سے مراد ناشتہ ہے راستہ کا۔ اور حاصل یہ ہے کہ اگر مہمان قیام کرے تو تین دن کی مہمانی ہے اور قیام نہ کرسکے تو ایک دن کا ناشتہ۔ (فتح الباری)
تیسرا مطلب یہ ہے کہ جائزہ سے مراد تو ناشتہ ہی ہے، لیکن اس کا مطلب علما نے یہ لکھا ہے کہ تین دن کی مہمانی اور چوتھے دن رخصت کے وقت ایک دن کا ناشتہ ۔
چوتھا مطلب یہ ہے کہ جائزہ سے مراد گزر ہے۔ اور مطلب یہ ہے کہ جو شخص مستقل ملاقات کے لیے آئے اس کا حق تین دن قیام کا ہے اور جو راستہ میں گزرتے ہوئے ٹھہر جائے کہ اصل مقصود آگے جانا تھا یہ جگہ راستہ میں پڑگئی، اس لیے یہاں بھی قیام کرلیا، تو اس کے قیام کا حق صرف ایک دن ہے۔ (الترغیب والترہیب)
اور ان سب اقوال کا خلاصہ مختلف حیثیت سے مہمان کے اِکرام کا اہتمام ہی ہے کہ ایک دن کا اس کا خصوصی اہتمام کھانے کا کرے اور روانگی کے وقت ناشتہ کا بھی بالخصوص ایسے راستوں میں جہاں راستہ میں کھانا نہ مل سکتا ہو۔
دوسرا اَدب حدیثِ بالا میں مہمان کے لیے ہے کہ کہیں جاکر اتنا طویل قیام نہ کرے جس سے میزبان کو تنگی اور دِقّت پیش آئے۔ ایک اور حدیث میں اس لفظ کی جگہ یہ اِرشاد ہے کہ اتنا نہ ٹھہرے کہ میزبان کو گناہ گار بنا دے۔ یعنی یہ کہ اس کے طویل قیام کی وجہ سے میزبان اس کی غیبت کرنے لگے یا کوئی ایسی حرکت کرے جس سے مہمان کو اَذیت ہو یا مہمان کے ساتھ کسی قسم کی بدگمانی کرنے لگے کہ یہ سب اُمور میزبان کو گناہ گار بنانے والے ہیں، لیکن یہ سب کچھ اس صورت میں 
Flag Counter