Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

113 - 607
میں داخل کرنے والی ہیں ان میں سب سے اہم کیا چیز ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ کا خوف اور اچھی عادتیں۔ پھر عرض کیا گیا کہ جہنم میں جو چیزیں داخل کرنے والی ہیں ان میںا ہم چیز کیا ہے؟ حضورﷺنے فرمایا: منہ اور شرم گاہ۔
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ صفا و مروہ کی سعی کر رہے تھے اور اپنی زبان کو خطاب کرکے فرماتے تھے: اے زبان! اچھی بات کہہ نفع کمائے گی اور شر سے سکوت کر سلامت رہے گی اس سے پہلے کہ شرمندہ ہو۔ کسی نے پوچھا کہ یہ جو کچھ آپ فرما رہے ہیں اپنی طرف سے فرما رہے ہیں یا آپ نے اس بارہ میں کچھ حضورِ اقدسﷺ سے سنا ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ میں نے حضو ر ﷺ سے سنا ہے کہ آدمی کی خطائوں کا اکثر حصہ اس کی زبان میں ہوتا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر? حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو شخص اپنی زبان کو روکے رہے اللہ  اس کی عیب پوشی کرتے ہیں۔ اور جو شخص اپنے غصہ پر قابو رکھے اللہ اس کو اپنے عذاب سے محفوظ فرماتے ہیں۔ اور جو شخص اللہ کی بارگاہ میں معذرت کرتا ہے حق تعالیٰ شا نہٗ اس سے عذر کو قبول فرماتے ہیں۔
حضرت معاذؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے کچھ وصیت فرمائیں۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کی اس طرح عبادت کرو گویا کہ اس کو دیکھ رہے ہو اور اپنے آپ کو مُردوں میں شمار کرو اور اگر تم کہو تو میں وہ چیز بتائوں جس سے ان چیزوں پر سب سے زیادہ قدرت حاصل ہو جائے؟ اور یہ فرما کر اپنی زبان کی طرف اشارہ فرمایا۔ (اِحیاء العلوم)
حضرت سلیمان علی نبینا و علیہ السلام سے نقل کیا گیا کہ اگر کلام چاندی ہے تو سکوت سونا ہے۔ حضرت لقمان حکیم  ؑ جو اپنی حکمت اور دانائی کی وجہ سے دنیا میں مشہور ہیں ایک حبشی غلام نہایت بدصورت تھے، مگر اپنی حکمتوں کی وجہ سے مقتدائے عالم تھے۔ کسی نے ان سے پوچھا کہ تُو فلاں شخص کا غلام نہیںہے؟ انھوں نے فرمایا: بیشک ہوں۔ پھر اس نے کہا کہ تُو فلاں پہاڑ کے نیچے بکریاں نہ چراتا تھا؟ انھوں نے فرمایا: صحیح ہے۔ پھر اس نے کہا کہ پھر یہ مرتبہ کس بات سے ملا؟ انھوں نے فرمایا: (چار چیزوں سے) اللہ کا خوف، بات میں سچائی، امانت کا پورا پورا ادا کرنا اور بے فائدہ بات سے سکوت۔ اور بھی متعدد روایات میں ان کی خصوصی عادت کثرتِ سکوت ذکر کی گئی۔ (دُرِّمنثور)
حضرت براءؓ فرماتے ہیں کہ ایک بَدّو نے آکر عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے ایسا عمل بتا دیجیے جو جنت میں لے جانے والا ہو۔ حضورﷺ نے فرمایا: بھوکے کو کھانا کھلائو، پیاسے کو پانی پلائو، اچھی باتوں کا لوگوں کو حکم کرو اور بری باتوں سے روکو۔ اور یہ نہ ہو سکے تو اپنی زبان کو بھلی بات کے علاوہ بولنے سے روکے رکھو۔ حضورِ اقدسﷺ کاپاک ارشاد ہے کہ اپنی زبان کو خیر کے علاوہ سے محفوظ رکھو کہ اس کے ذریعہ سے تم شیطان پر غالب رہو گے۔
یہ چند روایات مختصراً ذکر کی ہیں۔ ان کے علاوہ بہت سی روایات اور آثار ہیں جن کو امام غزالی ؒ نے ذکر کیا اور علامہ زَبیدی ؒ 
Flag Counter