Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

102 - 607
بنک میں جمع کر جائے کہ سرمایہ محفوظ رہے اور نفع قیامت تک ملتا رہے۔
تیسری چیز جو اس حدیثِ پاک میں ذکر کی گئی ہے وہ ’’اولادِ صالح ہے جو مرنے کے بعد دعائے خیر بھی کرتی رہے‘‘۔ اوّل تو اولاد کا صالح بنا جانا بھی مستقل صدقۂ جاریہ ہے کہ جب تک وہ کوئی بھی نیک کام کرتی رہے گی اپنے آپ اس کا ثواب ملتا رہے گا۔ پھر اگر وہ نیک اولاد والدین کے لیے دعا بھی کرتی رہے اور جب وہ صالح ہے تو دعائیں کرتی ہی رہے گی، یہ مستقل ذخیرہ والدین کے لیے ہے۔
ایک نیک عورت کا قصہ ’’روض‘‘ میں لکھا ہے جس کو بابیہ کہتے تھے۔ بڑی کثرت سے عبادت کرنے والی تھی، جب اس کا انتقال ہونے لگا تو اس نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا اور کہا: اے وہ ذات جو میرا توشہ اور میرا ذخیرہ ہے، اور اسی پر میرا زندگی اور موت میں بھروسہ ہے! مجھے مرتے وقت رسوا نہ کی جیو اور قبر میں مجھے وحشت میں نہ رکھیو۔ جب وہ انتقال کر گئی تو اس کے لڑکے نے یہ اہتمام شروع کر دیاکہ ہر جمعہ کو وہ ماں کی قبر پر جاتا، اور قرآن شریف پڑھ کر اس کو ثواب بخشتا، اور اس کے لیے اور سب قبرستان والوں کے لیے دعا کرتا۔ ایک دن اس لڑکے نے اپنی ماں کو خواب میں دیکھا اور پوچھا: اماں! تمہارا کیا حال ہے ؟ ماں نے جواب دیا: موت کی سختی بڑی سخت چیز ہے۔ میں اللہ کی رحمت سے قبر میں بڑی راحت سے ہوں۔ ریحان میرے نیچے بچھی ہوئی ہے، ریشم کے تکیے لگے ہوئے ہیں، قیامت تک یہی برتائو میرے ساتھ رہے گا۔ بیٹے نے پوچھا کہ کوئی خدمت میرے لائق ہو توکہو۔ اس نے کہا کہ تو ہر جمعہ کو میرے پاس آکر قرآنِ پاک پڑھتا ہے اس کونہ چھوڑنا۔ جب تو آتا ہے سارے قبرستان والے خوش ہو کر مجھے خوش خبری دینے آتے ہیں کہ تیرا بیٹا آگیا۔ مجھے بھی تیرے آنے کی بڑی خوشی ہوتی ہے اور ان سب کو بھی بہت خوشی ہوتی ہے۔ وہ لڑکا کہتا ہے کہ میں اسی طرح ہر جمعہ کو اِہتمام سے جاتا تھا۔ ایک دن میں نے خواب میں دیکھا کہ بہت بڑا مجمع مردوں اور عورتوں کا میرے پاس آیا۔ میں نے پوچھا: تم کون لوگ ہو؟ کیوں آئے ہو؟ وہ کہنے لگے کہ ہم فلاں قبرستان کے آدمی ہیں۔ ہم تمہارا شکریہ ادا کرنے آئے ہیں۔ تم جو ہر جمعہ کو ہمارے پاس آتے ہو اور ہمارے لیے دعائے مغفرت کرتے ہو، اس سے ہم کو بڑی خوشی ہوتی ہے، اس کو جاری رکھنا۔ اس کے بعد سے میں نے اور بھی زیادہ اِہتمام اس کا شروع کر دیا۔
ایک اور عالم فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ ایک قبرستان کی سب قبریں ایک دم شق ہوگئیں اور مردے ان میں سے باہر نکل کر زمین پر سے کوئی چیز جلدی جلدی چن رہے ہیں، لیکن ایک شخص فارغ بیٹھا ہے وہ کچھ نہیں چنتا۔ میں نے اس کے پاس جا کر سلام کیا اور اس سے پوچھا کہ یہ لوگ کیا چن رہے ہیں؟ ا س نے کہا کہ جو 
Flag Counter