Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

100 - 607
رہتا ہے ان کو یاد نہ رکھے۔
۱۹۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ﷺ: إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہ إِلاَّ مِنْ ثَلَاثَۃٍ إِلاَّ مِنْ صَدَقَۃٍ جَارِیَۃٍ أَوْعِلْمٍ یُنْتَفَعُ بِہٖ أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ یَدْعُوْ لَہ۔
رواہ مسلم، کذا في مشکاۃ المصابیح۔ قلت: وأبو داود والنسائي وغیرھما۔


حضورِ اقدسﷺ کا پاک ارشاد ہے کہ جب آدمی مر جاتا ہے تو اس کے اعمال کا ثواب ختم ہو جاتا ہے، مگر تین چیزیں ایسی ہیں جن کا ثواب مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے۔ ایک صدقۂ جاریہ، دوسرے وہ علم جس سے لوگوں کو نفع پہنچتا رہے، تیسرے صالح اولاد جو اس کے لیے مرنے کے بعد دعا کرتی رہے۔
فائدہ: اللہ  کا کس قدر زیادہ اِنعام و اِحسان ہے، لطف و کرم ہے کہ آدمی اگر یہ چاہے کہ مرجانے کے بعد جب کہ اس کے اعمال کا وقت ختم ہو جائے، وہ عمل کرنے سے بے کار ہو جائے، وہ قبر میں میٹھی نیند پڑا سوتا رہے اور اس کے اعمالِ حسنہ میں اضافہ ہوتا رہے، تو اس کا ذریعہ بھی اللہ نے اپنے فضل سے پیدا فرما دیا۔
حضورِ اقدسﷺ نے ان میں سے تین چیزیں اس حدیثِ پاک میں ذکر فرمائی ہیں۔ ایک صدقۂ جاریہ، یعنی کوئی ایسی چیز صدقہ کرگیا جس کا نفع باقی رہنے والا ہو۔ مثلًا: کوئی مسجد بنوا گیا جس میں لوگ نماز پڑھتے ہیں، تو جب تک اس میں نماز ہوتی رہے گی اس کو ثواب خود بخود ملتا رہے گا۔ اسی طرح سے کوئی مسافر خانہ، کوئی مکان کسی دینی کام کے لیے بنوا کر وقف کر گیا جس سے مسلمانوں کو یا دینی کاموں کو نفع پہنچتا رہا، تو اس کو اس نفع کا ثواب ملتا رہے گا۔ کوئی کنواں رفاہ ِعام کے لیے بنوا گیا، تو جب تک لوگ اس سے پانی پیتے رہیں گے، وضو وغیرہ کرتے رہیں گے، اس کو مرنے کے بعد بھی اس کا ثواب پہنچتا رہے گا۔
ایک اور حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد وارد ہوا ہے کہ آدمی کے مرنے کے بعد جن چیزوں کا ثواب اس کو ملتا ہے، ایک تو وہ علم ہے جوکسی کو سکھایا ہواور اِشاعت کی ہو، اور وہ صالح اولاد ہے جس کو چھوڑ گیا ہو، اور وہ قرآن شریف جو میراث میں چھوڑ گیا ہو، اور وہ مسجد ہے اور مسافر خانہ ہے جن کو بنایا ہو، اور نہر ہے جو جاری کر گیا ہو، اور وہ صدقہ ہے جس کو اپنی زندگی اور صحت میں اس طرح دے گیا ہو کہ مرنے کے بعد اس کا ثواب ملتا رہے۔ (مشکاۃ المصابیح)
’’ثواب ملتا رہے ‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ صدقۂ جاریہ کے طور پر دے گیا۔ مثلًا: وقف کر گیا ہو۔ اور ’’علم کی اِشاعت‘‘ 
Flag Counter