Deobandi Books

تقریر ختم قرآن مجید و بخاری شریف

ہم نوٹ :

23 - 38
نفس کے لیے کبیر بننا پہلے ہی ہوگیا، اسی لیے تواضع پر رفعت کا ثمرہ جو ہے اس کے بیچ میںلِلہْ لگا ہوا ہے، مَنْ تَوَاضَعَ لِلہْ جو اللہ کے لیے تواضع اختیار کرے گا اس کے لیےہے رَفَعَہُ اللہُ کہ اللہ اس کو بلندی دے گا،لیکن جو اس نیت سے تواضع کرے اور سب کی جوتیاں سیدھی کرے تاکہ اللہ تعالیٰ مجھے بلندی دے دے، تو اس کو رَفَعَہُ اللہُ نہیں ملے گا کیوں کہ یہ لِلہْنہیں رہا۔ یہ بیچ میں لِلہْ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے داخل فرمایا کہ تواضع اللہ کے لیے ہو، ثمرہ پر نظر نہ ہو کہ اللہ تواضع کے صلے میں ہمیں بلندی دے دے۔ بلندی کے لیے تواضع نہ کرو، اللہ کا حکم سمجھ کر کرو۔ رفعت کی نسبت اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف کی کہ اللہ اس کو بلندی دے گا۔ جو اللہ کے لیے تواضع کرے گا، مگر جو رفعت کی نیت سے تواضع کرے گا تو اس کی تواضع قبول ہی نہیں ہوگی،کیوں کہ یہ تواضعلِلہْ نہیں ہے۔ لام تخصیص کے لیے ہے کہ تواضع اللہ کے لیے خاص کرو، اپنے نفس کو مٹاؤ، پھر جو چاہے اللہ دے دے۔ مزدوری کرو لیکن مزدوری کی اجرت اللہ تعالیٰ پر چھوڑدو کہ جو چاہے آپ دے دیں، ہم رفعت کی نیت نہیں کرتے، آپ کی رضا کی نیت کرتے ہیں۔ ثمرہ تو ملے گا مگر بعض ثمرات ایسے ہیں کہ نیات سے وہ خراب ہوجاتے ہیں یعنی بُری نیت سے۔ بعض ثمرات ایسے ہیں کہ اگر ان کی نیت کرلی جائے تو نیت لِلہْ نہیں رہے گی۔ مَنْ تَوَاضَعَکے بیچ میں لِلہْ اس لیے داخل کیا تاکہ اللہ کی عظمت کے سامنے دب جاؤ، اپنے کو اللہ کے سامنے مٹادو کہ ہم کچھ نہیں ہیں تو ساری نعمتیں حاصل ہوجائیں گی۔ سُبْحَانَ اللہْ سے تزکیۂ اخلاق نصیب ہوگا، بِحَمْدِہٖسے آپ کو ثنائے خلق یعنی حَسَنَۃْ کی تفسیر مل جائے گی اور عظیم کی برکت سے اللہ تعالیٰ آپ کو عظیم فرمائیں گے۔مگر عظمت کی نیت نہ کرنا، اپنے کو مٹادو۔
میرے شیخ فرماتے تھے کہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے پوچھا کہ حضرت! تصوف کیا چیز ہے؟ فرمایا کہ آپ جیسے عالم فاضل کو مجھ جیسا طالب علم کیا بتاسکتا ہے، لیکن جو اپنے بڑوں سے سنا ہے اسی کی تکرار کرتا ہوں کہ تصوف نام ہے اپنے کو مٹادینے کا۔ اس کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ دیکھو چاند کا نور ذاتی نہیں ہے، سورج کے نور سے مستنیر ہے، یعنی قمر مستنیر اور شمس منیر ہے، چاند مستفید ہے اور سورج مفید ہے لیکن ایسا کب ہوتا ہے؟ جب زمین کا گولا بیچ سے ہٹ جائے تب چودہ تاریخ کا چاند 
Flag Counter