Deobandi Books

تقریر ختم قرآن مجید و بخاری شریف

ہم نوٹ :

6 - 38
تقریر ختمِ قرآنِ مجید و بخاری شریف
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ
اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں کہ یہ مدرسہ جس کانام اشرف المدارس ہے، جہاں اے طلبائے کرام! آپ پڑھ رہے ہیں،الحمدللہ! اس سال پچانوے بچے حافظِ قرآن ہوئے اور تقریباً ڈیڑھ ہزار بچے حفظ کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے قبول فرمائیں۔
حفاظتِ قرآنِ پاک کی خدائی ذمہ داری
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّکۡرَ  وَ  اِنَّا  لَہٗ  لَحٰفِظُوۡنَقرآنِ پاک کو ہم نے نازل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ تو یہاں نَحۡنُ کیوں نازل فرمایا ہے؟ جبکہ اللہ واحد ہے اور عربی قاعدے سے واحد متکلم کے لیے اَنَاآتا ہے، مگر اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے نَحۡنُ نازل فرمایا جو جمع  کا صیغہ ہے۔ اس کا جواب علامہ آلوسی بغدادی نے تفسیر روح المعانی میں دیا کہ بادشاہوں کا کلام اسی طرح ہوتا ہے۔ دنیا میں بھی کوئی بادشاہ یہ نہیں کہتا کہ میں نےایسا کیا بلکہ کہتا ہے کہ ہم نےایسا کیا،یہاںبِعَظْمِ شَانِنَا وَعُلُوِّ جَانِبِنَا2؎ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی عظمت اور بڑائی بیان کرنے کے لیے جمع کا صیغہ استعمال کیا، وہ تنہا ہے لیکن ساری کائنات کا خالق ہے۔ دنیا میں اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کا بھی یہ مقام ہے کہ تنہا ہوتے ہیں لیکن پوری دنیا ان کے پاس سمٹ کرآجاتی ہے۔ میں نے اپنے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں ایک شعر آج سے چالیس پچاس سال پہلے عرض کیا تھا۔ 
_____________________________________________
1؎    الحجر: ۹روح المعانی:16/14،الحجر(9)،داراحیاء التراث، بیروت
Flag Counter