Deobandi Books

تقریر ختم قرآن مجید و بخاری شریف

ہم نوٹ :

8 - 38
سکتا۔امریکا، روس، جرمنی، جاپان اور اہلِ مغرب کی تمام طاقتیں اگر اپنی طاقتِ مادّیہ سے قرآن شریف کو سمندر میں ڈال دیں تو ہمارے نو دس سال کے بچے جو آج حافظ ہوئے ہیں، پھر دوبارہ قرآن شریف مکمل لکھوادیں گے۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
لَوْ اَنَّ الشَّیْخَ الْمُھِیْبَ غَیَّرَ نُقْطَۃً فِی الْقُرْاٰنِ لَیَرُدُّ عَلَیْہِ الصِّبْیَانُمثلاً مصر کا کوئی بہت موٹا تازہ تین من کا شیخ مہیب جس کو دیکھ کر بچے ڈر جائیں لیکن اگر وہ قرآن غلط پڑھ دے اور ایک نقطہ بدل دے، تو ہمارا نو سال کا بچہ اس کو لقمہ دے دے گا اور کہہ دے گا کہ اَنْتَ اَخْطَاْتَ یَا شَیْخُشیخ! آپ سے قرآن کی تلاوت میں خطا ہوگئی۔ معلوم ہوا کہ بڑے سے بڑا مہیب شیخ بھی قرآنِ پاک کا ایک نقطہ نہیں بدل سکتا۔
اُمّت کے بڑے لوگ کون ہیں؟
پھر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے حفظِ قرآن کا جو ذمہ لیا ہے تو  کیا یہ آسمانوں پر ہوگا؟ نہیں! اسی زمین پر ہوگا۔ وَ  اِنَّا  لَہٗ  لَحٰفِظُوۡنَ کی تفسیر میں ذرا اس تفسیری جملہ کو دیکھیے۔ فرماتے ہیں اَیْ فِیْ قُلُوْبِ اَوْلِیَائِنَا یعنی اپنے اولیاء اور دوستوں کے دلوں میں ہم قرآن پاک کو محفوظ کریں گے۔تو جو بچے آج حافظ ہوگئے وہ گویا ولی اللہ ہوگئے بہ ثبوتِ تفسیر روح المعانی، مگر اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے قرآنِ پاک کی حفاظت کے ساتھ حفاظِ کرام کی عظمتوں کے لیے، ان کی عظیم الشان ولایت کے لیے، اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ نبوت سے ایک عظیم الشان عمل بتایا ہے۔ بتائیے کہ دنیا میں جتنے حافظِ قرآن ہیں اگر یہ بُرے اخلاق سے پاک ہوجائیں، اللہ تعالیٰ کے مقرب ہوجائیں، ان کی سب خطائیں معاف ہوجائیں اور گناہوں سے بچنے کی ان کو توفیق رہے،تو یہ مضمون حافظِ قرآن کی عظمت کا علمبردار ہے یا نہیں؟ اور عزت ہوگی یا نہیں؟ لہٰذا سرور عالمِ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث بیان فرمائی جو جامع صغیر میں منقول ہے:
اَشْرَافُ اُمَّتِیْ حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنِ وَاَصْحٰبُ اللَّیْلِ4؎ 
_____________________________________________
3؎  روح المعانی:16/14،الحجر(9)،داراحیاء التراث، بیروتشعب الایمان للبیھقی:233/4(2447)،فصل فی تنویرموضع القراٰن،مکتبۃ الرُشد
Flag Counter