Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2016

اكستان

39 - 66
تربیت بھی اللہ تعالیٰ خود ہی فرماتے ہیںاِسی لیے عین بداَخلاقی کے دور میں وہ ایسے بلند اَخلاق کے مالک ہوتے ہیں جہاں دُنیا اپنے پورے عروج کے بعد بھی نہیں پہنچ سکتی۔ 
(وَلَا تُصَعِّرْخَدَّکَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًا) (سُورہ لقمان :  ١٨)
''لو گوں کے ساتھ بے رُخی نہ کیجیے اور زمین پر اِترا کر نہ چلیے۔'' 
(وَاخْفِضْ جَنَاحَکَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ) (سُورة الحجر :  ٨٨)
''مو منوں کے ساتھ بڑے اَخلاق سے پیش آئیے۔ ''
( وَلَا تَجْعَلْ یَدَکَ مَغْلُوْلَةً اِلٰی عُنُقِکَ وَلَا تَبْسُطْھَاکُلَّ الْبَسْطِ)( بنی اسرائیل :  ٢٩)
''اور نہ اپنے ہاتھ کو اپنی گردن کے ساتھ بندھا ہوا رکھ اور نہ اُس کوپوری طرح  کھول دے (بلکہ خرچ کرنے میں میانہ روی اِختیار کر)۔'' 
(٦)  جس طرح اللہ تعالیٰ اُن کی تعلیمی اور اَخلاقی نگہبانی کرتا ہے اِسی طرح کبھی اُن کے جسمانی تحفظ کی ذمہ داری بھی لے لیتا ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں  : 
(وَاللّٰہُ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِ)(سُورة المائدہ :  ٦٧) 
''اللہ تعالیٰ آپ کو لو گوں سے محفوظ رکھیں گے۔''
حدیث بطورِتاریخ کے چونکہ منکرین ِ حدیث بھی تسلیم کرتے ہیں اِس لیے ایک حدیث کا واقعہ بھی اِس آیت کے ذیل میں پڑھ لیجیے، حدیث شریف میں آتا ہے کہ اِس آیت کے نزول سے پیشتر رات کو آپ کے خیمہ کا پہرہ دیا جاتا تھا اِس کے بعد آپ نے وہ پہرہ منسوخ کردیا اور خیمہ سے منہ باہر نکال کر فرمایا کہ جاؤ میری حفاظت کا اللہ تعالیٰ کفیل ہو چکا ہے۔
(٧)  اِس سے بھی بڑھ کر اللہ تعالیٰ اُن کے عواطف اور میلانِ قلبی کی بھی نگرانی فرماتے ہیں چنانچہ اِرشاد ہوتاہے  :
(وَلَوْلَآ اَنْ ثَبَّتْنٰکَ لَقَدْکِدْتَّ تَرْکَنُ اِلَیْھِمْ شَیْئًا قَلِیْلًا) ( بنی اسرائیل: ٧٤ )
'' اگر ہم آپ کو تھام نہ لیتے تو آپ کچھ نہ کچھ اُن کی طرف جھک جاتے۔ ''
Flag Counter