( سلسلہ نمبر : ٤ )
''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوارِ مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اَقدس مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی قدس سرہ العزیز کی تقاریر شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے اِلتماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کی تقاریر ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔(اِدارہ)
جمعیة علمائِ ہند کے اِجلاسِ سورت میں آخری اِرشادات
( شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد صاحب مد نی )
٢٢ ٢٣ ٢٤ ربیع الاوّل ١٣٧٦ھ/ ٢٧ ٢٨ ٢٩ اکتوبر ١٩٥٦ء کوجمعیة علمائِ ہند کا اُنیسواں اِجلاسِ عام ''سورت'' میں منعقدہوایہ جمعیة علمائِ ہندکا آخری اِجلاس تھا جس کو حضرت شیخ الاسلام رحمة اللہ علیہ کی صدارت کا شرف حاصل ہوا، اِجلاس کے خاتمہ پر ٢٤ ربیع الاوّل ١٣٧٦ھ کی شب کو ساڑھے گیارہ بجے حضرت نے جو تقریر فرمائی اُس کے آخری فقرے یہ تھے (اللہ تعالیٰ توفیق عطا فرمائے کہ ہم اِن کو ہمیشہ یاد رکھیں اور اِن پر عمل کریں)۔
میرے بزرگو ! اصل ترقی رسول اللہ ۖ کی اِتباع ہے اگر آپ دامن ِ رسول اللہ ۖ کوچھوڑ تے ہیں اور آپ کی اِتباع سے منہ موڑ تے ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ کا کوئی وعدہ آپ سے نہیں ہے، وعدوں کا مدار اِیمان اور عملِ صالح ہے۔ اِسلام صرف نام لینے کی چیز نہیں عمل کرنے کی چیز ہے اِسلام پر عمل کیجئے اِسلام بھی محفوظ رہے گااور آپ بھی زندہ ہوجائیں گے۔
میرے بزرگو ! اللہ کے ذکر سے غفلت نہ بر تو جہاں تک ہو اللہ تعالیٰ کا ذکر زیادہ سے زیادہ کرو یہی ذریعہ نجات ہے آنحضرت ۖ نے فرمایا مَا مِنْ شَیْیٍٔ اَنْجٰی مِنْ عَذَابِ اللّٰہِ مِنْ ذِکْرِ اللّٰہِ