Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2016

اكستان

23 - 66
سیاسی اور اِقتصادی نظام کا رشتہ اعلیٰ اَخلاق سے مربوط ہوتووہ سماج وجود میں آسکتا ہے جس کے لیے اِنسانیت بے تاب ہے اور ماہی بے آب کی طرح تڑپ رہی ہے۔ 
اب آپ دُنیا کے دُوسرے نظاموں پرنظر ڈالیے جو رائج الوقت ہیں وہاں اَخلاق کاکوئی سوال نہیں ،سماج کی اِصلاح شورِ بے ہنگام ہے۔ دل خوفِ خدا سے خالی، تصورِخدا سے بغاوت، جہاں اَینٹی گاڈ  خلافِ خدا انجمنیں قائم کی جائیں وہاں نتیجہ یہی ہوگا کہ درندگی کابول بالا ہوگا، اِنسانیت ختم ہوگی اور  تقسیم کرنے والے بھیڑیے ہوں گے اگرچہ اُن کی صورتیں اِنسانوں جیسی ہوں گی۔ (معاذ اللہ )
بقیہ  :  درسِ حدیث
اِس حدیث شریف میں  عَسٰی  اور  لَعَلَّکَ  اِستعمال ہوئے ہیں اِن کا ترجمہ پسندیدہ کام میں ''اُمید'' کے معنی ملحوظ رکھ کر کرنا چاہیے اور ناپسندیدہ چیزوں میں ''ڈر'' کے معنی ملحوظ رکھ کر۔ رسالت مآب  ۖ  کو چونکہ دُنیا سے رُخصت ہونا اور لقاء اللہ پسند تھی اِس لیے یہاں ترجمہ ''اُمید'' سے بھی ہو سکتا ہے۔ 
(بحوالہ ہفت روزہ خدام الدین لاہور  ٣ مئی  ١٩٦٨ئ)
١١ شوال المکرم /١٦ جولائی سے جامعہ مدنیہ جدید میں نئے تعلیمی سال کے داخلے شروع ہوئے اور کثیر تعداد میں طلباء کی آمد شروع ہو گئی ، اِسی روز سے تعلیم کا آغاز ہوگیا،والحمد للہ۔(اِدارہ)
Flag Counter