گلدستہ ٔ اَحادیث
( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور )
....
اگر کسی مسلمان کے تین بچے فوت ہوگئے تو وہ اُس کے لیے آگ سے حجاب بن جائیں گے:
عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ قَالَ جَائَ تِ امْرَأَة اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ فَقَالَتْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ذَھَبَ الرِّجَالُ بِحَدِیْثِکَ فَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ نَّفْسِکَ یَوْمًا نَأْتِیْکَ فِیْہِ تُعَلِّمُنَا مِمَّا عَلَّمَکَ اللّٰہُ ، قَالَ اجْتَمِعْنَ فِیْ یَوْمِ کَذَا وَکَذَا فِیْ مَکَانِ کَذَا وَکَذَا فَاجْتَمَعْنَ فَاَتَاھُنَّ رَسُوْلُ اللّٰہِۖ فَعَلَّمَھُنَّ مِمَّا عَلَّمَہُ اللّٰہُ ثُمَّ قَالَ مَامِنْکُنَّ امْرَأَة تُقَدِّمُ بَیْنَ یَدَیْھَا مِنْ وَّلَدِھَا ثَلٰٰٰثَةً اِلَّا کَانَ لَھَا حِجَابًا مِّنَ النَّارِ فَقَالَتِ امْرَأَة مِّنْھُنَّ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَوِاثْنَیْنِ قَالَ فَاَعَادَتْھَا مَرَّتَیْنِ، ثُمَّ قَالَ وَاثْنَیْنِ وَاثْنَیْنِ، وَاثْنَیْنِ۔
( اَبوداود ج ٢ ص٩٥ باب فی الصفوف علی الجنازة ، مشکٰوة ص ١٤٧)
''حضرت اَبوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک دِن) ایک خاتون رسولِ کریم ۖ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کرنے لگیں کہ یارسول اللہ ۖ مرد حضرات تو آپ کے اِرشادات سے اِستفادہ کرتے رہتے ہیں آپ ایک دن ہمارے لیے بھی مقرر فرمادیجیے تاکہ ہم اُس دن آپ کی خدمت میں جمع ہوجائیں اور آپ ہمیں اُن باتوں کی تعلیم دیں جو اللہ نے آپ کو بتلائی ہیں، آپ نے فرمایا اچھا تم سب فلاں دن فلاں وقت فلاں جگہ اکٹھی ہوجانا، چنانچہ جب سب عورتیں جمع ہوگئیں تو رسولِ کریم ۖ اُن کے پاس تشریف لائے اور آپ نے اُنہیں وہ باتیں سکھائیں جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو بتلائی تھیں، پھر آپ نے یہ بھی فرمایا کہ تم میں سے جس نے اپنی اَولاد میں سے تین بچے آگے بھیج دیے (یعنی اُس کے تین بچے فوت ہوگئے) تو وہ بچے اُس کے لیے آگ سے پردہ ہوجائیں گے (یعنی