اُسے دوزخ میں نہ جانے دیں گے)اُن عورتوں میں سے ایک عورت نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ۖ اگر کسی عورت کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں (تو کیا اُس کے لیے بھی یہی بشارت ہے ؟) اُس عورت نے اپنی یہ بات دو بار دوہرائی۔ اِس پر آنحضرت ۖنے فرمایاجس کے دو بچے فوت ہو گئے ہوں، جس کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں، جس کے دو بچے فوت ہوگئے ہوں (اُس کے لیے بھی یہی بشارت ہے)۔''
اگر کسی مسلمان ماں باپ کے تین بچے فوت ہوگئے تو اللہ تعالیٰ اُنہیںجنت میں داخل فرمائیں گے :
عَنْ مُعَاذٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُّسْلِمَیْنِ یُتَوَفّٰی لَھُمَا ثَلٰثَة اِلَّا اَدْخَلَھُمَا اللّٰہُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِہ اِیَّاھُمَا فَقَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَوِاثْنَانِ قَالَ اَوِاثْنَانِ، قَالُوْا اَوْ وَاحِد قَالَ اَوْ وَاحِد ثُمَّ قَالَ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ اِنَّ السِّقْطَ لَیَجُرُّ اُمَّہ بِسَرَرِہ اِلَی الْجَنَّةِ اِذَا احْتَسَبَتْہُ ۔
( مُسند اَحمد ج ٥ص ٢٤١ ، مشکٰوة ص ٥٣ ١ )
''حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا جن دو مسلمانوں کے (یعنی ماں اور باپ کے) تین بچے مرجائیں تو اللہ اپنے فضل و رحمت سے اُن دونوں کو (یعنی ماں باپ کو) جنت میں داخل فرمائیں گے، صحابۂ کرام نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ۖ جن کے دو بچے مر گئے ہوں (اُن کے لیے بھی یہ بشارت ہے ؟)۔ آپ ۖ نے فرمایا ہاں جن کے دو بچے بھی مر جائیں۔ صحابۂ کرام نے عرض کیا کہ اگر کسی کا ایک بچہ مرجائے (تو اُس کے لیے بھی یہ بشارت ہے ؟ ) آپ ۖ نے فرمایا کہ ہاں اگر کسی کا ایک بچہ بھی مرجائے (تو اُس کے والدین کے لیے بھی یہ بشارت ہے)پھر آپ ۖ نے فرمایا، قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے اگر کسی عورت کا